ETV Bharat / state

Yati Narsimhanand Saraswati جمعیۃ علماء اور مولانا ارشد مدنی کے خلاف یتی نرسمہا سرسوتی کا متنازع بیان - مظفرنگر نیوز

ڈاسنا مندر کے پجاری یتی نرسمہانند سرسوتی نے جمعیۃ علماء ہند اور مولانا ارشد مدنی سے متعلق ایک متنازع بیان دیا ہے۔ Narsimhanand Saraswati On Jamiat Ulema

متنازعہ بیان
متنازعہ بیان
author img

By

Published : Jan 14, 2023, 12:30 PM IST

مظفرنگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر میں ڈاسنا مندر کے پجاری اور جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور یتی نرسمہانند سرسوتی نے جمعیت علمائے ہند اور مولانا ارشد مدنی کے حوالے سے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ 'مولانا ارشد مدنی ایک ایسی شخصیت ہیں جو ہر شدت پسند کا مقدمہ لڑتے ہیں۔ ارشد مدنی اس تنظیم کے سربراہ ہیں جنہوں نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا رکھا ہے۔ بھارت کی تقسیم بھی دارالعلوم دیوبند نے کی تھی جس کے سربراہ آج ارشد مدنی ہیں۔ جمعیت علمائے ہند کو آپ گوگل پر سرچ کر سکتے ہیں۔ ارشد مدنی ہندوؤں کو مارنے والے تمام شدت پسندوں کا مقدمہ لڑتے ہیں'۔

نرسمہا نے کہا کہ 'ارشد مدنی کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ ارشد مدنی میں بڑی طاقت ہے۔ بڑے بڑے رہنما ارشد مدنی کے قدموں میں جھک رہے ہیں۔ ارشد مدنی کی بات اس ملک میں پوری ہوتی ہے'۔ انہوں نے بتایا کہ ہریدوار میں ہم نے ہندو بچاؤ مورچہ ایک نئی تنظیم بنائی ہے۔ اس سے متعلق میں مظفر نگر آیا ہوں۔ میرے یہاں بہت سے دوست رہتے ہیں اور کئی ہندو تنظیمیں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں۔ ہندوؤں کو اتنا خطرہ ہے جتنا پہلے کبھی نہیں تھا۔ لاکھوں ہندوؤں کے قتل کے باوجود آج تک کسی بین الاقوامی فورم پر ہندوؤں کا معاملہ نہیں اٹھایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Yati Narsighanand on population control یتی نرسمہانند کا مظفر نگر کی عدالت کے احاطے میں متنازعہ بیان

یتی نرسہما سرسوتی نے کہا کہ ہندوؤں کے ساتھ اتنے واقعات ہوتے ہیں۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، ہندوؤں کا مسئلہ اٹھانے کے لیے، پوری دنیا کو ہندوؤں پر ہونے والے مظالم کو دکھانے کے لیے ہم نے یہ تنظیم بنائی ہے۔ بہار کے وزیر تعلیم کے بیان پر انہوں نے کہا کہ ایسے شخص کے بارے میں بات کرنا بھی خود کو نیچا دکھانے کے برابر ہے۔ جس ریاست کا وزیر تعلیم ایسا ہو تو وہاں کی حکومت کا کیا حال ہوگا، آپ خود سوچ سکتے ہیں، یہ جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے۔ ان کے بارے میں زیادہ بحث کرنا ان کو بڑھاوا دینے کے برابر ہے۔ دوسری طرف راہل گاندھی کے مہابھارت کے کورؤں پانڈووں کے بارے میں دیے گئے بیان پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک محض ایک مزاحیہ بیان ہے۔ راہل گاندھی اپنے دورے سے اس ملک کی تمام سناتن مخالف طاقتوں کو متحد کر رہے ہیں۔ ہندوؤں کو اسے مذاق کے طور پر نہیں لینا چاہیے بلکہ اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

جمعیۃ علماء اور مولانا ارشد مدنی کے خلاف یتی نرسمہا سرسوتی کا متنازع بیان

مظفرنگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر میں ڈاسنا مندر کے پجاری اور جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور یتی نرسمہانند سرسوتی نے جمعیت علمائے ہند اور مولانا ارشد مدنی کے حوالے سے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ 'مولانا ارشد مدنی ایک ایسی شخصیت ہیں جو ہر شدت پسند کا مقدمہ لڑتے ہیں۔ ارشد مدنی اس تنظیم کے سربراہ ہیں جنہوں نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا رکھا ہے۔ بھارت کی تقسیم بھی دارالعلوم دیوبند نے کی تھی جس کے سربراہ آج ارشد مدنی ہیں۔ جمعیت علمائے ہند کو آپ گوگل پر سرچ کر سکتے ہیں۔ ارشد مدنی ہندوؤں کو مارنے والے تمام شدت پسندوں کا مقدمہ لڑتے ہیں'۔

نرسمہا نے کہا کہ 'ارشد مدنی کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ ارشد مدنی میں بڑی طاقت ہے۔ بڑے بڑے رہنما ارشد مدنی کے قدموں میں جھک رہے ہیں۔ ارشد مدنی کی بات اس ملک میں پوری ہوتی ہے'۔ انہوں نے بتایا کہ ہریدوار میں ہم نے ہندو بچاؤ مورچہ ایک نئی تنظیم بنائی ہے۔ اس سے متعلق میں مظفر نگر آیا ہوں۔ میرے یہاں بہت سے دوست رہتے ہیں اور کئی ہندو تنظیمیں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں۔ ہندوؤں کو اتنا خطرہ ہے جتنا پہلے کبھی نہیں تھا۔ لاکھوں ہندوؤں کے قتل کے باوجود آج تک کسی بین الاقوامی فورم پر ہندوؤں کا معاملہ نہیں اٹھایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Yati Narsighanand on population control یتی نرسمہانند کا مظفر نگر کی عدالت کے احاطے میں متنازعہ بیان

یتی نرسہما سرسوتی نے کہا کہ ہندوؤں کے ساتھ اتنے واقعات ہوتے ہیں۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، ہندوؤں کا مسئلہ اٹھانے کے لیے، پوری دنیا کو ہندوؤں پر ہونے والے مظالم کو دکھانے کے لیے ہم نے یہ تنظیم بنائی ہے۔ بہار کے وزیر تعلیم کے بیان پر انہوں نے کہا کہ ایسے شخص کے بارے میں بات کرنا بھی خود کو نیچا دکھانے کے برابر ہے۔ جس ریاست کا وزیر تعلیم ایسا ہو تو وہاں کی حکومت کا کیا حال ہوگا، آپ خود سوچ سکتے ہیں، یہ جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے۔ ان کے بارے میں زیادہ بحث کرنا ان کو بڑھاوا دینے کے برابر ہے۔ دوسری طرف راہل گاندھی کے مہابھارت کے کورؤں پانڈووں کے بارے میں دیے گئے بیان پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک محض ایک مزاحیہ بیان ہے۔ راہل گاندھی اپنے دورے سے اس ملک کی تمام سناتن مخالف طاقتوں کو متحد کر رہے ہیں۔ ہندوؤں کو اسے مذاق کے طور پر نہیں لینا چاہیے بلکہ اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.