آگرہ: پہاڑوں پر ہونے والی بارش کی وجہ سے ان دنوں یوپی سمیت پورے شمالی ہندوستان میں ندیوں کی سطح آب میں اضافہ ہوا ہے اور اس کا براہ راست اثر میدانی علاقوں میں دیکھا جا رہا ہے۔ آگرہ میں جمنا کے پانی کی سطح اتوار کی صبح خطرے کے نشان کو پار کر گئی، جس کی وجہ سے 45 سال میں پہلی بار یمنا کا پانی تاج محل تک پہنچا ہے اور یمنا کے پانی سے تاج محل کے مغل باغات کو بھر گئے ہیں۔جمنا کے پانی کی سطح میں اضافہ کو لے کر انتظامیہ بھی الرٹ ہو گئی ہے۔
دہلی میں تباہی پھیلانے کے بعد اب آگرہ متھرا میں جمنا کی پانی کی سطح خطرے کے نشان کو پار کر گئی ہے۔ آگرہ میں جمنا کا پانی خطرے کے نشان سے ڈھائی فٹ اوپر بہہ رہا ہے۔ 45 سال بعد جمنا کا پانی تاج محل کی دیوار کو چھوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تاج محل کے آس پاس نشیبی علاقوں میں بھی پانی بھر گیا ہے۔ تاج گنج شمشان گھاٹ اور پویا گھاٹ دونوں مکمل طور پر ڈوب گئے ہیں۔ دوسری جانب قدیم دسہرہ گھاٹ، اعتماد اللہ کا مقبرہ، رام باغ، مہتاب باغ، جوہرا باغ، کالا گنبد جیسے علاقوں میں سیلاب کا اندیشہ ہے۔
ASI نے آگرہ میں تاج محل کے قریب چبوترے کی حفاظت کا کام کیا ہے۔کنارے بنی کوٹھریوں میں ایک سے ڈیڑھ فٹ تک پانی بھر گیا ہے۔ اے ایس آئی افسر شہزادہ واجپائی نے بتایا کہ تاج محل کو اس طرح بنایا گیا ہے، کہ شدید سیلاب کی صورت میں بھی پانی تاج میں بنائے گئے مرکزی مقبرے میں داخل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آخری بار یمنا نے تاج محل کی پچھلی دیوار کو 1978 میں چھوا تھا۔ زبردست سیلاب کے دوران آگرہ میں سیلاب کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ بھی مکمل الرٹ موڈ پر آگئی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے فلڈ چوکیاں قائم کر دی گئی ہیں اور لوگوں کو الرٹ کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔