ETV Bharat / state

رامپور میں سی اے اے کے خلاف خواتین کی مہم کے دو ماہ مکمل

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں خواتین کی جانب سے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف گزشتہ دو ماہ سے مسلسل بیداری پروگرام منعقد کیے جارہے ہیں۔

author img

By

Published : Mar 5, 2020, 1:18 PM IST

سی اے اے و این آر سی کے خلاف خواتین کی مہم کے دو ماہ مکمل
سی اے اے و این آر سی کے خلاف خواتین کی مہم کے دو ماہ مکمل

مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مقررین نے ملک کے موجودہ حالات اور متنازعہ شہریت ترمیمی قانون پر گفتگو کی، اس مہم میں جہاں بڑی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی

سی اے اے و این آر سی کے خلاف خواتین کی مہم کے دو ماہ مکمل

سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ خصوصی طور پر خواتین ان احتجاجوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر احتجاج کا مرکز شاہین باغ سے یکجہتی کا اظہار کر رہی ہیں۔

لیکن رامپور میں جب متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے پر بیٹھنا مشکل ہوا تو یہاں کی متعدد سنجیدہ خواتین نے عوام میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے رامپور کے مختلف مقامات پر جاکر انڈور (گھر گھر) بیداری پروگرام کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

اسی کے تحت رامپور کے لوٹس بینکٹ ہال میں آج اسی قسم کا ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ایڈوکیٹ وسیم فلاحی نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے موضوع پر تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ کی باتوں پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ جس انداز میں ان قوانین کے تعلق سے بات عوام کے درمیان کر رہے ہیں وہ ان کے عہدے کو وقار زیب نہیں دیتا ہے۔

انہوں نے ملک بھر میں این آر سی نافذ نہ کیے جانے کی زبانی یقین دہانی پر بولتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ زبانی طور پر کچھ بھی کہتے رہیں لیکن جب تک وہ لکھ کر دستاویزی شکل میں یہ نہیں کہہ دیتے کہ این آر سی کبھی نہیں لائی جائے گی تب تک یقین نہیں کیا جا سکتا۔

وہیں انہوں نے مردم شماری رجسٹر این پی آر کو مشکوک بتاتے ہوئے کہا کہ این پی آر کے ذریعہ ہی حکومت این آر سی نافذ کرنا چاہتی ہے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی ہند حلقہ یو پی مغرب کے آفس سکریٹری حافظ عبدالقادر نے ملت اسلامیہ کو درپیش چیلنجز اور لائحیہ عمل کے موضوع اپنی تقریر میں کہا کہ اس وقت ملت اسلامیہ بہت نازک دور سے گزر رہی ہے۔ مختلف حربے استعمال کرکے مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ سماج کے اہم دھارے سے توڑنے اور الگ تھلگ کرنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم قرآن و سنت کی روشنی میں اپنے فرض منصبی کو سمجھیں اور تمام انسان ایک آدم کی اولاد ہیں کی بنیاد پر اپنے برادران وطن کو اپنے قریب لائیں ان سے بات چیت کے راستے نکالیں۔ایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آنے کی کوشش کریں۔

واضح رہے کہ یہ پروگرام رامپور کی ان خواتین کی جانب سے منعقد کیا گیا جو گذشتہ دو ماہ سے گھر گھر جاکر خواتین کو ان کے آئینی حقوق اور ذمہ داریوں کے لئے بیدار کر رہی ہیں۔

آج کے منعقدہ اس پروگرام کا مقصد بتاتے ہوئے پروگرام کی منتظمہ تبسم نے کہا کہ یہ پروگرام این پی آر سے متعلق تھا، جو لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔

مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مقررین نے ملک کے موجودہ حالات اور متنازعہ شہریت ترمیمی قانون پر گفتگو کی، اس مہم میں جہاں بڑی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی

سی اے اے و این آر سی کے خلاف خواتین کی مہم کے دو ماہ مکمل

سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ خصوصی طور پر خواتین ان احتجاجوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر احتجاج کا مرکز شاہین باغ سے یکجہتی کا اظہار کر رہی ہیں۔

لیکن رامپور میں جب متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے پر بیٹھنا مشکل ہوا تو یہاں کی متعدد سنجیدہ خواتین نے عوام میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے رامپور کے مختلف مقامات پر جاکر انڈور (گھر گھر) بیداری پروگرام کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

اسی کے تحت رامپور کے لوٹس بینکٹ ہال میں آج اسی قسم کا ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ایڈوکیٹ وسیم فلاحی نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے موضوع پر تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ کی باتوں پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ جس انداز میں ان قوانین کے تعلق سے بات عوام کے درمیان کر رہے ہیں وہ ان کے عہدے کو وقار زیب نہیں دیتا ہے۔

انہوں نے ملک بھر میں این آر سی نافذ نہ کیے جانے کی زبانی یقین دہانی پر بولتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ زبانی طور پر کچھ بھی کہتے رہیں لیکن جب تک وہ لکھ کر دستاویزی شکل میں یہ نہیں کہہ دیتے کہ این آر سی کبھی نہیں لائی جائے گی تب تک یقین نہیں کیا جا سکتا۔

وہیں انہوں نے مردم شماری رجسٹر این پی آر کو مشکوک بتاتے ہوئے کہا کہ این پی آر کے ذریعہ ہی حکومت این آر سی نافذ کرنا چاہتی ہے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی ہند حلقہ یو پی مغرب کے آفس سکریٹری حافظ عبدالقادر نے ملت اسلامیہ کو درپیش چیلنجز اور لائحیہ عمل کے موضوع اپنی تقریر میں کہا کہ اس وقت ملت اسلامیہ بہت نازک دور سے گزر رہی ہے۔ مختلف حربے استعمال کرکے مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ سماج کے اہم دھارے سے توڑنے اور الگ تھلگ کرنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم قرآن و سنت کی روشنی میں اپنے فرض منصبی کو سمجھیں اور تمام انسان ایک آدم کی اولاد ہیں کی بنیاد پر اپنے برادران وطن کو اپنے قریب لائیں ان سے بات چیت کے راستے نکالیں۔ایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آنے کی کوشش کریں۔

واضح رہے کہ یہ پروگرام رامپور کی ان خواتین کی جانب سے منعقد کیا گیا جو گذشتہ دو ماہ سے گھر گھر جاکر خواتین کو ان کے آئینی حقوق اور ذمہ داریوں کے لئے بیدار کر رہی ہیں۔

آج کے منعقدہ اس پروگرام کا مقصد بتاتے ہوئے پروگرام کی منتظمہ تبسم نے کہا کہ یہ پروگرام این پی آر سے متعلق تھا، جو لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.