ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں ایک مسلم خاتون کے ذریعہ بی جے پی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد مکان مالک نے خاتون کو مکان سے نکال دیا، جس پر دیوبندی علما نے کہا کہ بھارت آزاد ہے، اور سب کو اپنے حق کے استعمال کی آزادی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہر کسی کو اپنی مرضی سے جینے کا حق ہے چاہے کوئی کسی بھی پارٹی کی رکنیت حاصل کرے یہ اس کا اپنا ذاتی مسئلہ ہے۔
کوئی بھی مذہب کسی کی ذاتی زندگی میں دخل انداز کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
مدرسہ جامعہ شیخ الہند دیوبند کے مہتمم اسعد قاسمی نے کہاکہ 'بھارت ایک آزاد ملک ہے، جہاں ہر شخص کو اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنا کا حق حاصل ہے، وہ چاہے بی جے پی کی رکنیت حاصل کرے یا ایس پی، بی ایس پی کی اور کانگریس کی،اس میں کسی کو کچھ اعتراض نہیں ہونا چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اپنی مرضی کا مالک ہے ،کسی کی ذاتی زندگی میں دخل انداز ی کرنے کی اجازت کسی کو نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مکان مالک کی بھی اپنی مرضی ہے وہ اپنے مکان میں جسے چا ہے کرایہ دار کے طور پر رکھے اور جسے چاہے نہ رکھے۔
خیال رہے کہ مالک مکان نے کیرائے دار خاتون گلستانہ کو بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے کی وجہ سے گھر سے نکال دیا۔
خاتون نے کہا کہ جب میرے مالک مکان کو میرے بی جے پی میں شامل ہونےکی خبر ملی تو انہوں نے میرے ساتھ بد سلوکی کی اور گھر سے نکلنے کو کہا تھا۔
خیال رہے کہ پولیس نے معاملہ درج کر تحقیات شروع کردی ہے۔
علی گڑھ کے ایس ایس پی اکشھ کلہاری نے کہا ہے کہ مالک مکان نے خاتون سے بجلی کے بل کے لیے چار ہزار کا مطالبہ کیا تھا، اور ان کی بحث گلستانہ کا بی جے پی میں شامل ہونے کی وجہ سے بڑھ گئی۔