خط میں خاتون وکلاء نے اس معاملے میں حقائق اور شواہد میں ہیر پھیر کرنے کی کوشش کرنے والے سبھی قصوروار پولیس اہلکاروں، انتظامی افسران اور طبی افسران کے خلاف فوری جانچ اور معطلی یا کوئی سزا دینے والی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
وکیلوں نے الزام لگایا کہ 'بھلے ہی سبھی چار ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن جس طرح سے پولیس افسران نے متاثرہ کے کنبے کے ساتھ خاص کر اس کی بے وقت موت کے بعد، سلوک کیا ہے وہ باعث تشویش ہے۔'
خاتون وکلاء نے سی جے آئی اور سپریم کورٹ کے دیگر ججوں سے درخواست کی ہےکہ وہ اس معاملے کی ہائی کورٹ کی نگرانی میں جانچ اور ٹرائل کا حکم دیں تاکہ قانون کی حکمرانی میں ملک کے شہریوں خاص کر خواتین کا اعتماد قائم رہ سکے۔