اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ودھان سبھا کے سامنے اور بی جے پی دفتر کے بغل میں شہر کے آشیانہ علاقے کی رہنے والی 25 سالہ خاتون نے خودکشی کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اسے پکڑ لیا۔
لڑکی جیسے ہی وہاں پہنچ کر خودکشی کرنے کے لیے پٹرول کی بوتل نکالی، وہاں پر موجود پولیس اہلکاروں نے فوراً ہی پکڑ کر پٹرول ضبط کر لیا۔
خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس کے ساتھ شادی کے نام پر لڑکے نے زیادتی کی اور بعد میں شادی سے انکار کر کے اس کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔
اس نے بتایا کہ فرقان نام کے ایک لڑکے نے شادی کی بات کر کے اس کے ساتھ زیادتی کرتا رہا لیکن اب شادی سے انکار کر دیا ہے۔
اس نے پولیس کو بتایا کہ 'وہ اس کی شکایت لے کر پولیس تھانہ گئی لیکن اسے بھگا دیا جاتا ہے، ساتھ ہی اس کے ساتھ پولیس اہلکار بدتمیزی بھی کرتے ہیں۔ اسی لیے یہ قدم اٹھانے پر مجبور ہوئی ہیں۔'
قابل ذکر ہے کہ پولیس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے حضرت گنج کوتوالی کے انسپکٹر سے معاملے کی تفتیش کر کے ملزم پر فوراً کارروائی کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں:
تصادم کے بعد بین ریاستی لٹیرے گرفتار
بتاتے چلیں کہ گزشتہ کچھ ماہ سے ودھان سبھا کے سامنے کئی خواتین نے ان کے مسائل پر توجہ نہ دینے پر خودکشی کرنے کی کوشش کی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ریاست میں 'لو جہاد' کا نیا قانون بننے کی وجہ سے نوجوان ذہنی پریشانی میں مبتلا ہے جس کی وجہ سے اس نے شادی سے انکار کر دیا ہے جبکہ دوسری جانب لڑکی اس نوجوان سے شادی کرنے کے لیے بضد ہے۔