ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کے قصبہ ٹھاکوردوارا کے پاس گبّبن والا گاؤں میں ایک شادی شدہ خاتون کی زہر کھانے سے موت ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ موقع پر پہنچ کر دلہن کے گھر والوں نے سسرال والوں پر قتل کاالزام عائد کیا ہے اور کہا کہ اتراکھنڈ کے کاشی پُور سے منسلک اسلام نگر گاؤں کے مقیم افسر علی کی دختر گل افشاں کی شادی پانچ برس قبل مرادآباد میں مقیم ننے کے بیٹے محمد رفیع سے ہوئی تھی۔
لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کی شادی کے بعد سے ہی سسرال والے کم جہیز لانے کے طعنے دیتے تھے اور آئے دن لڑکی کے ساتھ مارپیٹ کرتے تھے اور مزید جہیز لانے کا مطالبہ کرتے تھے، جس سے تنگ آکر گل افشاں نے زہر کھا کر خودکشی کرلی۔
زہر کھانے کے بعد گل افشاں کو سرکاری ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر علاج کے دوران اس نے دم توڑ دیا، لڑکی کے والدین نے سسرال والوں کے خلاف ٹھاکوردوارا کوتوالی میں تحریر دی ہے، اور سخت قانون کارروائی کرنے کی بات کہی ہے، جبکہ پولیس نے لاش کو قبضے میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے جانچ کے بعد پولیس ضرور ی قانونی کارروائی کی بات کہ رہی ہے۔