اُتر پردیش حکومت نے جیسے ہی صوبہ کے ریڈ، اورنج اور گرین زون میں شراب کی دکان کھولنے کا اعلان کیا۔ شراب نوشی کرنے والوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
آج صبح سے ہی شراب کی دوکانوں کے سامنے لمبی لائن لگ گئیں۔ دارالحکومت لکھنؤ میں بھی بڑی تعداد میں لوگ شراب خریدنے کے لئے صبح سے ہی لائن میں لگ گئے جبکہ دوکان کھلنے کا وقت صبح 10 بجے سے شام 7 بجے تک ہے۔
باوجود اس کے علی الصبح لوگوں نے لائن لگا لیں کیوں کہ تقریباً ڈیڑھ ماہ بعد انہیں شراب ملنے والی تھی۔ ضلع انتظامیہ نے سماجی دوری کیلئے لوگوں کو ایک میٹر دوری پر کھڑا رہنے کی ہدایت دی ہے جس پر سبھی لوگ عمل کر رہے ہیں۔
حکومت نے بھلے ہی شراب کی دوکانیں کھولنے کا اعلان کردیا ہو لیکن اپوزیشن جماعتوں نے اس کی مخالفت کی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ جب سماج کے غریب لوگ بھوک مری کا شکار ہیں، ایسے میں شراب کی دکان کھولنے کا کیا مطلب ہے؟