اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ آج بورڈ کی میٹنگ میں طے کیا جائے گا کہ زمین میں مسجد کے علاوہ اور کیا تعمیر کرایا جا سکتا ہے؟
یو پی سنی سنٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی نے کہا کہ بورڈ کی میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال ہوگا کہ پانچ ایکڑ زمین میں صرف مسجد ہی تعمیر ہوگی؟ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو ختم ہو جانا چاہیے کیونکہ اب بات کرنے کا مطلب تنازع کو مزید بڑھانا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کو جو خبر ملی ہے اس کے مطابق روناہی علاقے میں پانچ ایکڑ زمین پر ایک چھوٹی مسجد کے ساتھ 'انڈو اسلامک ریسرچ سینٹر' قائم کیا جاسکتا ہے۔
اس ریسرچ سنٹر میں بھارت میں جب سے اسلامی سلطنت قائم ہوئی اور بادشاہوں نے جو بہتر کام سر انجام دئیے ہیں اس کے متعلق ریسرچ کیا جائے گا۔
اس کا مقصد عوام کو بیدار کرنا ہوگا تاکہ وہ ان کے کارناموں کو پڑھ سکیں۔
بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی نے کہا کہ 'وقف ایکٹ کے دفعہ 51 کے تحت حکومت کو اختیار ہے کہ وہ تحویل اراضی قانون کے تحت مسجد و اوقاف کی جائیداد کو لے سکتی ہے۔'