ETV Bharat / state

کیا 'ردولی' بارہ بنکی کا حصہ ہو پائے گی؟ - اترپردیش خبر

'ردولی' جو کبھی بارہ بنکی کا حصہ ہوا کرتا تھا، گزشتہ 12 برس سے وہ فیض آباد یعنی ایودھیا کا حصہ ہے۔

کیا کبھی بارہ بنکی کا حصہ ہو پائے گی ردولی؟
کیا کبھی بارہ بنکی کا حصہ ہو پائے گی ردولی؟
author img

By

Published : Dec 8, 2019, 1:09 PM IST

بارہ برس سے بارہ بنکی کے وکیل ردولی کو بارہ بنکی میں شامل کرنے کے لئے تحریک چلا رہے ہیں،لیکن کوئی فائدہ نکل نہیں رہا ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا دوبارہ ردولی بارہ بنکی میں واپس ہو پائے گی۔

کیا کبھی بارہ بنکی کا حصہ ہو پائے گی ردولی؟، دیکھیں ویڈیو

ہر ماہ کی سات تاریخ کو وکلا ردولی کی بارہ بنکی میں واپسی کے لئے احتجاج کرتے ہیں اور ہر دفعہ انتظامیہ کو میمورنڈم دیتے ہیں۔ یہ سلسلہ 31 اکتوبر سنہ 2007 سے اس وقت شروع ہوا تھا، جب دوران اقتدار مایاوتی نے ردولی کو بارہ بنکی سے الگ کرکے فیض آباد میں شامل کر دیا تھا، لیکن آج تک کچھ نہیں ہوا۔ خاص بات یہ ہے کہ احتجاج کرنے والے بھی نہیں ہارے۔

ردولی تحصیل سیاسی پارٹیوں کی وجہ سے ردولی کبھی فیض آباد تو کبھی بارہ بنکی میں آتی جاتی رہی ہے۔ سنہ 1997 میں مایاوتی نے ہی اپنے دوران اقتدار اسے فیض آباد میں شامل کر دیا تھا، لیکن 2004 میں اسے ملائم سنگھ یادو نے اسے بارہ بنکی میں کیا، 2007 میں اسے پھر مایاوتی نے فیض آباد میں شامل کر دیا۔
2012 میں ایس پی حکومت میں امید تھی کہ یہ علاقہ واپس ہوگی لیکن نہیں ہوا۔ اب میمورنڈم دئے جا رہے ہیں لیکن کچھ نہیں ہوا۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ ردولی کا فیض آباد میں ہونے سے عوام کا کافی نقصان ہوا ہے، لوگوں کو کافی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ردولی اودھ کی ثقافت توجہ کا مرکز رہا ہے، اس لئے دعویٰ یہ بھی ہے کہ ردولی کے لوگ فیض آباد کے ماحول اور ثقافت میں بھی ایڈجسٹ نہیں ہو پاتے۔ اس لیے ان کا مطالبہ ہے کہ ردولی بارہ بنکی میں ہی شامل ہونی چاہیے۔

ردولی کے لئے تحریک جاری ہے، وکلاء کے ساتھ دوسری تنظیم بھی اس سمت میں کوشاں ہیں۔ لیکن دیکھنا دلچسپ ہے کہ کب اور کیسے ردولی بارہ بنکی میں واپس آتی ہے؟

بارہ برس سے بارہ بنکی کے وکیل ردولی کو بارہ بنکی میں شامل کرنے کے لئے تحریک چلا رہے ہیں،لیکن کوئی فائدہ نکل نہیں رہا ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا دوبارہ ردولی بارہ بنکی میں واپس ہو پائے گی۔

کیا کبھی بارہ بنکی کا حصہ ہو پائے گی ردولی؟، دیکھیں ویڈیو

ہر ماہ کی سات تاریخ کو وکلا ردولی کی بارہ بنکی میں واپسی کے لئے احتجاج کرتے ہیں اور ہر دفعہ انتظامیہ کو میمورنڈم دیتے ہیں۔ یہ سلسلہ 31 اکتوبر سنہ 2007 سے اس وقت شروع ہوا تھا، جب دوران اقتدار مایاوتی نے ردولی کو بارہ بنکی سے الگ کرکے فیض آباد میں شامل کر دیا تھا، لیکن آج تک کچھ نہیں ہوا۔ خاص بات یہ ہے کہ احتجاج کرنے والے بھی نہیں ہارے۔

ردولی تحصیل سیاسی پارٹیوں کی وجہ سے ردولی کبھی فیض آباد تو کبھی بارہ بنکی میں آتی جاتی رہی ہے۔ سنہ 1997 میں مایاوتی نے ہی اپنے دوران اقتدار اسے فیض آباد میں شامل کر دیا تھا، لیکن 2004 میں اسے ملائم سنگھ یادو نے اسے بارہ بنکی میں کیا، 2007 میں اسے پھر مایاوتی نے فیض آباد میں شامل کر دیا۔
2012 میں ایس پی حکومت میں امید تھی کہ یہ علاقہ واپس ہوگی لیکن نہیں ہوا۔ اب میمورنڈم دئے جا رہے ہیں لیکن کچھ نہیں ہوا۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ ردولی کا فیض آباد میں ہونے سے عوام کا کافی نقصان ہوا ہے، لوگوں کو کافی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ردولی اودھ کی ثقافت توجہ کا مرکز رہا ہے، اس لئے دعویٰ یہ بھی ہے کہ ردولی کے لوگ فیض آباد کے ماحول اور ثقافت میں بھی ایڈجسٹ نہیں ہو پاتے۔ اس لیے ان کا مطالبہ ہے کہ ردولی بارہ بنکی میں ہی شامل ہونی چاہیے۔

ردولی کے لئے تحریک جاری ہے، وکلاء کے ساتھ دوسری تنظیم بھی اس سمت میں کوشاں ہیں۔ لیکن دیکھنا دلچسپ ہے کہ کب اور کیسے ردولی بارہ بنکی میں واپس آتی ہے؟

Intro:ردولی جو کبھی بارہ بنکی کا حصہ ہوا کرتا تھا. گزشتہ 12 برس سے فیض آباد یعنی اجودھیا کا حصہ ہے. 12 برس سے بارہ بنکی کے وکیل ردولی کو بارہ بنکی میں شامل کرنے کے لئے تحریک چلا رہے ہیں، لیکن کوئی فائیدہ نکل نہیں رہا ہے. ایسے میں سوال یہی ہے کہ کیا دوبارہ ردولی بارہ بنکی میں واپس ہو پائے گی.


Body:سنیچر کو ماہ کی 7 تاریخ ہے. یہ وہ تاریخ ہے جس کے لئے وکلا ردولی کی بارہ بنکی میں واپسی کے لئے احتجاج کرتے ہیں اور ہر دفعہ انتظامیہ کو میمورنڈم دیتے ہیں. یہ سلسلہ 31 اکٹوبر سن 2007 سے اس وقت شروع ہوا تھا جب دوران اقتدار مایاوتی نے ردولی کو بارہ بنکی سے الگ کر فیض آباد میں شامل کر دیا تھا. لیکن آج تک کچھ نہیں ہوا. خاص بات یہ ہے کہ احتجاج کرنے والے بھی نہیں ہارے.
بائیٹ اخلاق احمد، صدر ردولی واپسی تحریک، کالے کوٹ میں

ردولی ایک عجب تحصیل ہے. سیاسی پارٹیوں کی زد کی وجہ سے ردولی کبھی فیض آباد تو کبھی بارہ بنکی میں آتی جاتی رہی ہے. سن 1997 میں مایاوتی نے ہی اپنے دوران اقتدار اسے فیض آباد میں شامل کر دیا تھا. لیکن 2004 میں اسے ملائم سنگھ یادو نے اسے بارہ بنکی میں کیا. لیکن 2007 میں اسے پھر مایاوتی نے فیض آباد میں شامل کر دیا. 2012 میں ایس پی حکومت میں امید تھی کہ یہ واپس ہوگی لیکن نہیں ہوا. اب میمورنڈم دئے جا رہے ہیں لیکن ہو کچھ نہیں رہا.
بائیٹ سندیپ گپتا،اےڈی ایم، گلابی سویٹر میں

لوگوں کا ماننا ہے کہ ردولی کا فیض آباد میں ہونے سے عوام کا کافی نقصان ہے. لوگوں کو کافی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے.
بائیٹ، وکیل پیلی صدری میں

ردولی اودھ کی ثقافت کا خاص مرکز رہا ہے. اسلئے دعوی یہ بھی ہے کہ ردولی کے لوگ فیض آباد کے ماحول اور ثقافت میں بھی ایڈجسٹ نہیں ہو پاتے. اسلئے ان کا مطالبہ ہے کہ ردولی بارہ بنکی میں ہی شامل ہونی چاہیے.
بائیٹ شعیب ایڈووکیٹ،

کچھ وزول میل پر ہیں


Conclusion:ردولی کے لئے تحریک جاری ہے، وکلا کے ساتھ دوسری تنظیم بھی اس سمت کوشاں ہیں. لیکن دیکھنا دلچسپ ہے کہ. کب اور کیسے ردولی بارہ بنکی میں واپس آتی ہے.
ای ٹی وی بھارت کے لئے بارہ بنکی سے محمد عمیر کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.