ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بھگت رام گپتا نے کہا کہ سی بی آئی نے مجھے گرفتار کر کے لکھنؤ جیل میں ایک ماہ قید رکھا تھا۔ بابری مسجد انہدام کے بعد سے صرف مجھے ہی جیل میں سزا کاٹنی پڑی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد میری ضمانت ہوئی اور اسی فائل کی بنیاد پر 49 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی۔ بھگت رام گپتا نے بتایا کہ اگر ہمارے حق میں فیصلہ نہیں آتا تو ہائی کورٹ جائیں گے۔
بھگت رام گپتا نے اس وقت کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسجد منہدم کرنے کے وقت لاکھوں کار سیوک موجود تھے۔ ایسے میں صرف 49 لوگوں پر کیس چلانا غلط ہے۔ سی بی آئی نے سرکار کے دباؤ میں کیس فائل کیا تھا۔
رام جنم بھومی کے انچارج رہے بھگت رام گپتا نے کہا کہ ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ سی بی آئی کے جج سریندر یادو ہمارے حق میں فیصلہ سنائیں گے۔ ہم رام بھگت ہیں، رام مندر کے لیے اپنی جان بھی قربان کر سکتے ہیں۔