سری نگر: نیشنل کانفرنس حکومت نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سمارٹ میٹروں کی تنصیب پر اپنا یو ٹرن لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج کہا کہ حکومت جموں و کشمیر میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لیے 100 فیصد میٹر لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے میٹر لگانا بہترین حل ہیں۔ ہم جتنے زیادہ میٹر لگائیں گے لوگوں کو اتنی ہی سہولت ہوگی اور انہیں بجلی کی کمی کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا اور حکومت زیادہ بجلی فراہم کرسکے گی۔ میں امید کر رہا ہوں کہ جیسے ہی ہم سو فیصد میٹر لگ جائیں گے، صارفین کو 24*7 بجلی فراہم کی جاسکے گی‘۔
نیشنل کانفرنس کے اقتدار میں آنے کے بعد چیف منسٹر کا یہ بیان مکمل یو ٹرن کے ہے جبکہ این سی نے قبل ازیں اس معاملہ کی مخالفت کی تھی۔ این سی کے ترجمان جموں و کشمیر میں اسمارٹ میٹر لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے بیانات جاری کیا کرتے تھے لیکن اب عمر عبداللہ کی حکومت نے میٹر لگانے کی حمایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ ملنے کی امید، امیت شاہ نے عمر عبداللہ کو یقین دلایا - SHAH ASSURES OMAR ABDULLAH
واضح رہے کہ قبل ازیں جموں و کشمیر میں میٹر لگانے کی مشق شروع ہوئی تو کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ اور جموں پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ کو لوگوں کی طرف سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ سری نگر، جموں اور دیگر قصبوں میں عوام کی جانب سے بڑے پیمانہ پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔