ریاست اترپردیش کے شہر بنارس کے محلہ قاضی سعداللہ پورہ میں ایک قدیم سنیما ہال ہے، جس کا نام چھوی محل ہے۔ قاضی سعداللہ پورہ مسلم اکثریت علاقہ ہے۔ یہاں فلم دیکھنے والوں کی اکثریت مسلمانوں کی ہوتی ہے۔
سنیما ہال کھلنے کے بعد ای ٹی وی بھارت نے عوام کے رد عمل کو جاننا چاہا جس میں چھوی محل علاقے کے لوگوں سے بات چیت کی اور دریافت کیا کہ سنیما ہال کھل گئے تو عوام کی دلچسپی کس قدر بڑھے گی؟ لمبے انتظار کے بعد سنیما گھروں میں پہلے جیسی رونق ہوگی؟
مذکورہ باتوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عوام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کاروبار شدید متاثر ہوا ہے جس سے لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں، لہذا وہ سنیما کو لے کر سنجیدہ نہیں ہیں۔
بنارس کی ایک بڑی تعداد بنکاری کاروبار سے وابستہ ہے حکومت پالیسی کی وجہ سے بجلی کا بل زیادہ جمع کرنا پڑ رہا ہے جس کو لیکر بنکر ہڑتال پر ہیں۔ ایسی صورتحال میں بھی سنیما گھروں کا کھلنا اور عبادت گاہوں میں عمومی طور پر نماز ادا نہ کرنا۔ ان سب پہلوؤں کے پیش نظر بنکر عوام کا کہنا ہے کہ ہم سنیما کو لے کر کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔
وہیں کچھ افراد کا کہنا تھا کہ ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ ابھی کوئی نئی فلم ریلیز نہیں ہوئی ہے جو دلچسپی کا باعث ہو۔ بعض شوقین افراد سنیما گھروں کا ضرور رخ کریں گے لیکن بیشتر عوام گھر کے اخراجات مکمل کرنے پر توجہ دے رہے ہیں اور فضول خرچی سے پرہیز کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: ان لاک: 5 آج سے کھلیں گے سنیما ہال اور پارک، جانیں رہنما اصول
بعض افراد کا یہ بھی ماننا ہے کہ طویل مدت کے بعد سینما گھر میں رونق دیکھنے کو مل سکتی ہے اگرچہ پرانی فلمیں ہی سنیما گھروں کی رونق ہوں۔
فی الحال جن لوگوں نے پرانی فلمیں ہی نہیں دیکھی ہیں وہ سنیما گھروں کا رخ کریں گے لیکن جس طرح سے کورونا وائرس سے قبل سنیما گھروں میں رونق ہوا کرتی تھی وہ رونق آنے میں ابھی وقت درکار ہے۔