اٹاوہ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے جمعہ کو اتر پردیش کی یوگی حکومت پر الزام لگایا کہ ان کے گاؤں سیفائی میں بنائے گئے بین الاقوامی سطح کے سوئمنگ پول کی خراب حالت ہے جب سوئمنگ پول میں پانی دستیاب نہیں کیا جا سکتا ہے پھر داخلے کیوں ہو رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے ٹویٹ کیاکہ ''اگر وزیر اعلیٰ سیفائی کے عالمی معیار کے سوئمنگ پول میں پانی فراہم نہیں کر سکتے ہیں، تو وہ اس میں داخلہ کیوں دے رہے ہیں، جب کہ تیراکی میں سب سے زیادہ بچے ان کے گورکھپور کے ہیں۔ اگر آپ پانی فراہم نہیں کر سکتے تو ایک ٹریننگ کوچ تلاش کریں جو آپ کو پانی کے بغیر تیرنا سکھائے۔
قابل ذکر ہے کہ سابق ایس پی حکومت میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اپنے آبائی گاؤں سیفائی میں 207 کروڑ روپے کی لاگت سے تقریباً تین ہزار تماشائیوں کی گنجائش والا ایئرکنڈیشنڈ سوئمنگ پول بنایا تھا۔ یہاں تین سوئمنگ پول بنائے گئے ہیں۔ اس کا افتتاح اکھلیش یادو نے 6 اکتوبر 2016 کو کیا تھا لیکن سوئمنگ پول میں بجلی کا کنکشن نہیں تھا۔ اس وجہ سے محکمہ کھیل نے سوئمنگ پول کی منتقلی سے انکار کر دیا۔ یوگی حکومت کے بننے کے بعد مئی 2017 میں اس وقت کے وزیر کھیل چیتن چوہان نے سیفائی آکر معائنہ کیا اور ایگزیکٹیو باڈی راجکیا تعمیر نگم سے سوئمنگ پول کو محکمہ کھیل کے حوالے کرنے کو کہا۔
تین سال کے وقفے کے بعد ستمبر 2019 میں جب اوپیندر تیواری سیفائی آئے اور معائنہ کے دوران اسٹیڈیم کی تعمیر میں بدعنوانی کا الزام لگایا۔ حالانکہ بجلی کا کنکشن دسمبر 2019 میں بنایا گیا تھا۔سال 2020 میں ایگزیکٹو باڈی اسٹیٹ کنسٹرکشن کارپوریشن نے بھی محکمہ کھیل کو سونپ دیا۔ لیکن اب تک سوئمنگ پول شروع نہیں ہو سکا۔ سوئمنگ پول کے لیے کوئی عملہ تعینات نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس کی دیکھ بھال کا بجٹ فی الحال دیا جا رہا ہے۔ فی الحال اس کی دیکھ بھال میجر دھیان چند اسپورٹس کالج کے تحت کیا جارہاہے۔
یو این آئی