ETV Bharat / state

ڈی ایس پی ضیاالحق کو ہلاک کرنے والے قاتلوں کو سزا کا مطالبہ - ڈی ایس پی ضیاالحق کو ہلاک کرنے والے قاتلوں کو سزا کا مطالبہ

فرض کی ادائیگی کے دوران جاں باز انصاف پسند ڈی ایس پی ضیاالحق کو آج سے چھہ برس قبل گزشتہ 2/3 مارچ 2013 کی شب میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

ڈی ایس پی ضیاالحق کو ہلاک کرنے والے قاتلوں کو سزا کا مطالبہ
author img

By

Published : Mar 3, 2019, 2:58 PM IST

ضیاالحق کو اس وقت ہلاک کیا گیا تھا جب وہ پردھان ننھے یادو کے قتل کی اطلاع پر تھانہ ہتھگواں حلقے کے محدی پور بلی پور گاؤں جائے وقوعہ پر پہونچے تھے۔ ان کی روح آج بھی انصاف کی منتظر ہے۔

ریاست اترپردیش میں پرتاپگڑھ ضلع کے کنڈہ سرکل میں 2009 بیچ کے آئی پی ایس افسر ضیاالحق بطور ڈی ایس پی تعینات تھے۔

یہ واقعہ 2/3 مارچ 2013 کا ہے جب ڈی ایس پی ضیاالحق کو اطلاع موصول ہوئی کہ تھانہ ہتھگواں حلقے کے محدی پور بلی پور گاوُں کے پردھان ننھے یادو کا قتل کر دیا گیا ہے۔

جب وہ جائے وقوع پر پہونچ کر بھیڑ کو سمجھانے بجھانے کی کوشش کر رہے تھے تو شرپسند عناصر کے ذریعہ ان کو یرغمال بنا کر ان کی پسٹل چھین کر پہلے زدوکوب کیا اس کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ۔

ان کی لاش کئی گھنٹے تک کھیت میں پڑی رہی۔ اسی درمیان حملہ آووروں نے پردھان کے بھائی سریش یادو کا بھی گولی مار کر قتل کر دیا۔

اس وقت موقع پر پہونچی مقامی پولیس فورس ڈی ایس پی کو تنہا چھوڑ فرار ہو گئی تھی۔ جبکہ گنر عمران بھی جائے واردات سے راہ فرار اختیار کر لیا۔ شب میں وقوعہ کے بہت تاخیر سے پولیس پہونچی تو دیکھا ڈی ایس پی کی لاش کھیت میں پڑی تھی۔

undefined

پولیس ڈی ایس پی سمیت تینوں لاش کو قبضے میں لے کر مقتول پردھان کے بھائ یپون کمار کی شکایت پر راجا بھیاء حامی گڈو سنگھ۔ روہت سنگھ۔ اجیت پرتاپ سنگھ و اجئے پال سمیت چار ملزمان کے خلاف قتل سمیت دیگر سنگین دفعات میں نامزد کیس درج کیا گیا۔ عوام کے بڑھتے دباؤ کے سبب حکومت نے سی بی آئی کی تحقیقات کا حکم دیا۔

ادھر کابینی وزیر راجا بھیانے استعفی دے دیا ۔جبکہ سی بی آئی کی تحقیقات میں راجا بھیاء اور ان کے حامی بے قصور قرار دیئے گئے۔ مقتول کی بیوا پروین آزاد سی بی آئی تحقیقات سے مطمئین نہیں ہوئیں اور سی بی آئی عدالت سے رجوع کیا ۔مقدمہ عدالت میں زیر التوا ہے۔ ایک ایماندار افسر کے قتل سانحہ پر ہر شخص کے چشم اشکبار ہوئے۔

اس وقت سوال یہ ہے کہ مقتول کو کیسے اور کب انصاف ملے گا۔ شہید کی روح آج بھی انصاف کے انتظار میں ہے ۔ان کی اس چھٹی برسی پر لوگوں نے یاد کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ جب ایک شہید پولیس افسر کو آج تک انصاف نہیں ملا تو عام شخص انصاف کی امید کیسے کر سکتا ہے؟

undefined

ضیاالحق کو اس وقت ہلاک کیا گیا تھا جب وہ پردھان ننھے یادو کے قتل کی اطلاع پر تھانہ ہتھگواں حلقے کے محدی پور بلی پور گاؤں جائے وقوعہ پر پہونچے تھے۔ ان کی روح آج بھی انصاف کی منتظر ہے۔

ریاست اترپردیش میں پرتاپگڑھ ضلع کے کنڈہ سرکل میں 2009 بیچ کے آئی پی ایس افسر ضیاالحق بطور ڈی ایس پی تعینات تھے۔

یہ واقعہ 2/3 مارچ 2013 کا ہے جب ڈی ایس پی ضیاالحق کو اطلاع موصول ہوئی کہ تھانہ ہتھگواں حلقے کے محدی پور بلی پور گاوُں کے پردھان ننھے یادو کا قتل کر دیا گیا ہے۔

جب وہ جائے وقوع پر پہونچ کر بھیڑ کو سمجھانے بجھانے کی کوشش کر رہے تھے تو شرپسند عناصر کے ذریعہ ان کو یرغمال بنا کر ان کی پسٹل چھین کر پہلے زدوکوب کیا اس کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ۔

ان کی لاش کئی گھنٹے تک کھیت میں پڑی رہی۔ اسی درمیان حملہ آووروں نے پردھان کے بھائی سریش یادو کا بھی گولی مار کر قتل کر دیا۔

اس وقت موقع پر پہونچی مقامی پولیس فورس ڈی ایس پی کو تنہا چھوڑ فرار ہو گئی تھی۔ جبکہ گنر عمران بھی جائے واردات سے راہ فرار اختیار کر لیا۔ شب میں وقوعہ کے بہت تاخیر سے پولیس پہونچی تو دیکھا ڈی ایس پی کی لاش کھیت میں پڑی تھی۔

undefined

پولیس ڈی ایس پی سمیت تینوں لاش کو قبضے میں لے کر مقتول پردھان کے بھائ یپون کمار کی شکایت پر راجا بھیاء حامی گڈو سنگھ۔ روہت سنگھ۔ اجیت پرتاپ سنگھ و اجئے پال سمیت چار ملزمان کے خلاف قتل سمیت دیگر سنگین دفعات میں نامزد کیس درج کیا گیا۔ عوام کے بڑھتے دباؤ کے سبب حکومت نے سی بی آئی کی تحقیقات کا حکم دیا۔

ادھر کابینی وزیر راجا بھیانے استعفی دے دیا ۔جبکہ سی بی آئی کی تحقیقات میں راجا بھیاء اور ان کے حامی بے قصور قرار دیئے گئے۔ مقتول کی بیوا پروین آزاد سی بی آئی تحقیقات سے مطمئین نہیں ہوئیں اور سی بی آئی عدالت سے رجوع کیا ۔مقدمہ عدالت میں زیر التوا ہے۔ ایک ایماندار افسر کے قتل سانحہ پر ہر شخص کے چشم اشکبار ہوئے۔

اس وقت سوال یہ ہے کہ مقتول کو کیسے اور کب انصاف ملے گا۔ شہید کی روح آج بھی انصاف کے انتظار میں ہے ۔ان کی اس چھٹی برسی پر لوگوں نے یاد کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ جب ایک شہید پولیس افسر کو آج تک انصاف نہیں ملا تو عام شخص انصاف کی امید کیسے کر سکتا ہے؟

undefined
Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.