بنارس میں بنکروں کے احتجاج میں ابھی تک مردوں کا تناسب زیادہ رہا ہے لیکن آنے والے دنوں میں خواتین بھی بنکروں کے حقوق کی لڑائی لڑنے کے لیے کمر بستہ ہیں۔ آج بنارس کے جلالی پورہ، لوہتا، پلی کوٹھی اور جیت پورہ علاقہ سمیت پی ایم او دفتر پر بنکروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بنکر بیٹی شہزادی نے کہا کہ گزشتہ سات دن سے بنارس سمیت مختلف اضلاع کے بنکرز ہڑتال پر ہیں۔ پاورلوم بند ہیں، لیکن ریاستی حکومت نے اب تک بنکروں سے کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی ان کے مطالبات پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت بنکر کے مطالبات کو نہیں تسلیم کرتی اس وقت تک بنکر ہڑ تال سے واپس نہیں جائیں گے۔ ابھی تک احتجاج میں مردوں کا تناسب زیادہ رہا ہے، لیکن اب خواتین بھی احتجاج میں شامل ہوں گی اور بنکرز کے حقوق کی لڑائی لڑیں گی۔
انہوں نے کہا کہ بنکرز اپنے حقوق کی لڑائی لڑنے کے لیے ہرممکن چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں، یہاں تک کہ وزیراعلی کی رہائش گاہ کو بھی گھیر نے کی تیاری جاری ہے۔
مزید پڑھیں: بنارس: بنکرز کا وزیراعظم دفتر کے سامنے احتجاج
شہزادی بتاتی ہیں کہ بنکروں کی مالی حالت انتہائی ابتر ہو چکی ہے۔ بنارس وزیر اعظم نریندر مودی کا پارلیمانی حلقہ ہے، وزیر اعلی یوگی آدیتہ ناتھ بنارس کا بارہا دورہ کرتے رہتے ہیں، لیکن بنارس کا بنکر کن حالات سے دوچار ہے اس کی کوئی خبر گیری نہیں ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بنارس کے بنکر پاور لوم بند کر احتجاج کر رہے ہیں اور جب تک فلیٹ ریٹ پر بجلی دینے کا اعلان نہیں کیا جاتا اس وقت تک بنکرز ہڑتال سے واپس نہیں جائیں گے۔