اپنی حکومت کے تین سال کا رپورٹ کارڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال 2017 میں جب ان کی حکومت اقتدار میں آئی تھی تو اس وقت نظم ونسق ایک اہم چیلنج تھا۔ جمہوری اقدار اور اصولوں سے عوام الناس کا اعتبار ختم ہوچکا تھا۔ان کی حکومت نے اس چیلنج سے اچھی طریقے سے نپٹا ہے۔
گذشتہ تین سالوں میں ریاست میں ایک بھی فساد نہیں ہوا بلکہ آج اترپردیش سرمایہ کاروں کی پہلی پسند بن چکا ہے۔ان کی حکومت نے جرائم پیشہ افراد پر شکنجا کسنے کے ساتھ پولیس کی جدید کاری کی سمت میں پوری شدت کے ساتھ کام کیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے بڑی تعداد میں سرکاری بھرتیاں کی گئی ہیں۔
ریاستی پولیس میں 1.37 لاکھ بھرتیاں کی گئی ہیں۔’ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ‘اسکیم سے بڑے پیمانے پر نوجوانوں کو روزگار ملا ہے۔ ریاستی حکومت کی کوششوں سے ریاست میں فی کس آمدنی اب بڑھ کر 70 ہزار روپے ہو گئی ہے۔
یوگی نے کہا کہ نوجوانوں کو خودکفیل اور کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی سمت میں ریاستی حکومت تیزی سے کام کررہی ہے وہیں بجلی کے شعبہ میں اترپردیش خودکفالت حاصل کرچکا ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی کئی اسکیمات کو غریب اور محروم طبقات تک پہنچانے کا کام ان کی حکومت نے کیا ہے۔ گذشتہ تین سالوں میں 1.67 لاکھ گھروں میں بجلی پہنچائی گئی ہے جبکہ30 لاکھ غریب کنبوں کو گھر دئیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین سالوں میں شعبہ صحت میں کئی اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سستی اور بہتر علاج کا انتظام کر کے حکومت نے سماج کے آخری پائیدان پر کھڑے افراد کی مدد کی ہے۔ ان کی حکومت نے دو ایمس اور 30 نئے میڈیکل کالج بنانے کا کام شروع کیا ہے۔ سی ایم آروگیہ میلے میں غریبوں کو فائدہ ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے ایک کروڑ 87 لاکھ کسانوں کو پی ایم سمان ندھی اسکیم کا فائدہ پہنچایا گیا جبکہ 18 التواء کا شکار سنچائی پروجکٹوں کو پورا کرنے کا کام ان کی حکومت نے کیا ۔
اس سے 25 لاکھ ہیکٹیئر زمین کی سنچائی ہوسکے گی۔مسٹر یوگی نے کہا کہ پوروانچل ایکسپریس وے، گنگا ایکسپریس وے اور بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کے تعمیر کا کام شروع کیا گیا ہے۔جو یوپی کی صورت بدلنے کو تیار ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست کی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ مختلف انفرااسٹریکچر تیار کیا جا رہا ہے۔ریاست میں ایکسپریس وےزکا نیٹ ورک قائم کیا جا رہا ہے۔ کئی شہروں میں میٹرو ریل چلانے کے لئے کارروائی کی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کے علاوہ ریاست میں ایشیا کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ جیور میں تعمیر کرایا جارہا ہے۔جس سے سرمایہ کاری کاماحول بنا ہے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔