علیگڑھ :اکثر سننے کو ملتا ہے کہ مسلم اکثریتی علاقے بہت گندے رہتے ہیں جبکہ اس کے پیچھے کی حقیقت یہ ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین مسلم اکثریتی علاقوں میں صفائی کم کرتے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کی توجہ ایسے علاقوں میں دیگر علاقوں کے مقابلے کم ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے ان علاقوں میں گندگی اور بارش کا پانی نظر آتا ہے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کا مسلم اکثریتی علاقہ شاہجمال عیدگاہ اور اس کے اطراف میں بڑی تعداد میں مزدور طبقہ رہتا ہے جہاں گزشتہ روز بمشکل 30 منٹ بارش ہوئی تھی جس کی وجہ سے علاقے تالاب میں تبدیل ہو گئے ہیں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آرہا ہے۔
شاہجمال کی موجودہ صورتحال سے متعلق وارڈ نمبر 83 کے کونسلر مشرف حسین محضر نے علیگڑھ میونسپل کارپوریشن اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اندرا وکرم سنگھ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ڈی ایم نے عیدالاضحی کی نماز سڑکوں پر ادا کرنے کی اجازت نہیں دی تھی اسی طرح اب آکر سڑکوں سے بارش کا پانی ہٹوائے تاکہ مقامی لوگوں کی پریشانیاں کچھ کم ہو، جس طرح شاہجمال عیدگاہ سے نمازیوں کو ہٹایا تھا ٹھیک اسی طرح سڑکوں سے پانی بھی ہتائے۔
علاقہ میں بارش کا پانی بھرنے سے متعلق مشرف نے مزید بتایا صرف شاہجمال علاقہ کا پانی نکالنے کے لئے ایک پمپ عیدگاہ کے سامنے لگایا تھا۔اس کے بعد دباؤ میں آکر شاہجمال کے قریب علاقوں کے نالوں کو بھی شاہجمال کے نالوں میں شامل کردیا یہی وجہ ہے کہ اب آس پاس کے تمام علاقوں کا پانی شاہجمال علاقہ میں آکر جمع ہو جاتا ہے۔ اس کے لئے ایک پمپ ناکافی ثابت ہو رہا ہے۔ اس لئے چند منٹوں کی بارش میں علاقہ تالاب میں تبدیل ہو جاتا ہے جس کا پانی آرام آرام سے نکالتا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا چند منٹوں کی بارش کا پانی دو تین دن تک علاقے میں بھرا رہتا ہے۔اس سے تمام لوگوں کو گھر سے نکلنے میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑھتا ہے۔ نالی نالوں کا گندہ پانی گھروں میں داخل ہوتا ہے جس سے گھر کا سامان خراب، بدبو اور پریشانیاں ہوتی ہیں۔
علاقے میں پانی اور گندگی کے سبب دکانداروں کی خریداری بھی متاثر ہو رہی ہے۔ گندگی کی وجہ سے ہی خریدار گھر سے نہیں نکلپاتے اور جو لوگ گھر سے نکل بھی جاتے ہیں تو وہ دوکانوں تک نہیں آپاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Jaunpur News: بیوی بچوں کے قتل کے بعد ملزم کی خودکشی، دو افراد گرفتار
مقامی لوگوں نے علیگڑھ میونسپل کارپوریشن سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی برسات باقی ہے اس لئے جلد سے جلد اس مسلے کو حل کرنے کے لئے جو بھی ضروری اقدامات ہو وہ کئے جائیں بصورتِ دیگر برسات میں علاقہ ڈھوپ جائیں گا جس میں کچے مکان گر جائے گے جس سے ایک بڑا حادثہ بھی پیش آسکتا ہے۔