انتظامیہ کی جانب سے موصول اعداد و شمار کے مطابق گنگا اور جمنا کا خطرے کا نشان 84.73 میٹر درج ہے۔ گنگا پھاپھا مئو میں 85.75 میٹر پر ہے جبکہ چھت ناگ میں 85.03 میٹر پر بہہ رہی ہے اور نینی میں جمنا خطرے کے نشان سے 96 سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے۔ دونوں ندیوں کے آبی سطح میں 0.5 سینٹی میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے اضافہ ہورہا ہے۔
پریاگ راج کے کوتوال کہے جانے والے لیٹے ہوئے ہنومنا مندر زیر آب ہے۔ پانی کی سطح کم ہونے پر عقیدت مند کشتی کے ذریعہ درشن کے لئے پہنچتے تھے لیکن سیلاب کی وجہ سے انہیں دور سے ہی واپس لوٹنا پڑ رہا ہے۔
شہر کے راجا پور، نوادا، کچھرا، بیلی، مئو سریا، نیوا کچھرا، دروپدی، شنکر گھاٹ، رسول آباد، شیوکوٹی، چلا، سلوری، بگھاڑا، سدیا آباد، دارا گنج، کریلی، کریلا آباد اور جے کے آشیانہ سمیت 35 محلے اور تقریبا 150 گاؤں سیلاب کی زد میں ہیں۔ سیلاب متأثرین کے ٹھہرنے کے لیے شہر میں 10 اور دیہات میں ایک کیمپ بنایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ندیوں کا پانی سال 1973 میں آئے سیلاب کا ریکارڈ توڑ رہا ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کو یہاں سیلاب متأثرین کے لیے بنائے گئے کیمپوں کے دورے میں کہا تھا کہ سیلاب متأثرین کو 24 گھنٹے کے اندر امداد پہنچائی جائے۔