غازی آباد: شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی Wasim Rizvi convert to Hinduism نے پیر کو غازی آباد کے ڈاسنا Wasim Rizvi in Dasna temple میں سناتنی روایت پر عمل کرتے ہوئے ہندو مذہب میں Wasim Rizvi in Sanatan Dharma شمولیت اختیار کرلیا۔
اس ضمن میں جب میڈیا نے وسیم رضوی سے تبدیلیٔ مذہب Wasim Rizvi convert to Hinduism کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے اس معاملے پر کھل کر جواب دیا اور کہا کہ 'تبدیلیٔ مذہب کی کوئی بات نہیں ہے، جب مجھے اسلام سے خارج کردیا گیا تو پھر یہ میری مرضی ہے کہ میں کون سا مذہب اختیار کروں۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے ہندو مذہب کے تعلق سے کہا کہ سناتن دھرم دنیا کا پہلا مذہب ہے اور اس میں انسانیت پائی جاتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کسی اور مذہب میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'جمعہ کی نماز کے بعد ہمیں جب اسلام سے نکال دیا گیا اور ہمارا سر قلم کرنے کے لیے فتوے جاری کردیئے گئے اور انعام رکھا گیا تو ایسے حالات میں کوئی ہمیں مسلمان کہے تو ہمیں شرم آتی ہے'۔
اتر پردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے قرآن کریم سے 26 آیات کو منسوخ کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی، جس کے بعد لکھنؤ سمیت ملک کے ہر علاقے میں احتجاج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد دارالحکومت لکھنؤ آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کی ہنگامی اجلاس میں"وسیم رضوی کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے، اسے اسلام سے خارج کہا گیا تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آج بابری مسجد کی شہادت کے 29ویں برسی ہے، سنہ 1992 میں چھ دسمبر کو سخت گیر ہندو نظریے کے حامل افراد اور کارسیوکوں نے بابری مسجد کو شہید کر دیا تھا، جس کے پیش نظر آج 6 دسمبر پیر کے روز لکھنؤ شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی Wasim Rizvi, Ex-Chairman Of Shia Waqf Board نے غازی آباد کے ڈاسنا مندر پہنچ کر ہندو مذہب اختیار Wasim Rizvi convert to Hinduism کرلیا اور اسلام پر سخت تنقید کی۔