ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے قافلے پر حملہ ہوا، جس کی وجہ سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ وسیم رضوی نے چوک کوتوالی میں اس حوالے سے ایف آئی آر درج کروائی ہے۔
شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اُنہوں نے خود پر ہوئے حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے کوتوالی میں ایف آئی آر درج کروائی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ شہر کے تھانہ چوک علاقے میں کسی نامعلوم شخص نے وسیم رضوی کی حفاظت میں چلنے والی گاڑی پر پتھراؤ کیا، جس کی وجہ سے وسیم رضوی کی گاڑی کا عقبی شیشہ ٹوٹ گیا۔ وہیں، گاڑی کے اگلے شیشے پر پتھر کا نشان بھی ہیں۔
صحافیوں کو معلومات دیتے ہوئے وسیم رضوی کے ذاتی سیکرٹری علی عطار نے بتایا کہ لکھنؤ چوک کوتوالی کے قریب وسیم رضوی کی سیکیورٹی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا تھا، جس کے بعد وسیم رضوی نے چوک کوتوالی پہنچ کر پولیس سے اس کی شکایت کی ہے۔
وہیں، وسیم رضوی نے بتایا کہ ان کی گاڑی کی دونوں کھڑکیوں پر پتھر پڑے تھے۔ جس کی وجہ سے اسکورپیو گاڑی کے اگلے اور پچھلے حصے کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔ وسیم رضوی نے بتایا کہ انہوں نے چوک کوتوالی میں شکایت درج کروائی ہے۔