ریاست اترپردیش کے اضلاع مرادآباد اور بریلی منڈل کے ٹیچرز ایم ایل سی کے لیے آج ووٹ ڈالے گئے۔ صبح سے ہی ووٹ ڈالنے والے ووٹروں کی لمبی قطاریں تھیں۔ صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک ٹیچروں نے اپنے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس کے لیے مرادآباد کو سات زونل مجسٹریٹ میں بانٹا گیا تھا۔ اس موقع پر 10 سیکٹر مجسٹریٹ کو تعینات کیا گیا تھا۔
مرادآباد میں 12 پولنگ سینٹر بنائے گئے تھے۔ ان سینٹر پر مرادآباد کے 798 ٹیچرز ایم ایل سی کے لیے ووٹ ڈالے گئے اور کورونا گائیڈلائن پر عمل بھی کرایا گیا۔ ووٹ ڈالنے والوں کی سب سے پہلے اسکریننگ کی گئی۔ پولنگ بوتھ پر ماسک اور سینیٹائزر کے استعمال کے بعد ہی ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی۔
پچھلی بار تین ہزار ووٹرز تھے اور 36 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس بار پانچ ہزار 475 ووٹرز ہیں اور73.07 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لو جہاد کی مذہب اسلام میں کوئی جگہ نہیں : مفتی ہارون رشید
واضح رہے کہ ایم ایل سی کی 11 سیٹیں ہیں جہاں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان میں گریجویٹ اسمبلی حلقوں میں لکھنؤ ڈویژن، وارانسی ڈویژن، آگرہ ڈویژن، میرٹھ ڈویژن اور الہ آباد اور جھانسی ڈویژن شامل ہیں جبکہ ٹیچر زمرے سے لکھنؤ ڈویژن، وارانسی ڈویژن، آگرہ ڈویژن، میرٹھ ڈویژن، بریلی، مردآباد ڈویژن اور گورکھپور، فیض آباد ڈویژن اسمبلی حلقے شامل ہیں۔
اترپردیش میں گریجویٹ کی 5 اور ٹیچر کی 6 سیٹوں کے لیے مجموعی طور سے 199 امیدوار میدان میں ہیں۔