ضلع مجسٹریٹ نے جمعہ کے آخر میں بدنام زمانہ وکاس دوبے کے خزانچی جئے باجپئی اور ان کے تین بھائیوں کی 11 عمارتوں اور پلاٹوں اور 12 گاڑیوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔
اتوار کے روز انتظامیہ نے بھاری پولیس فورس کی موجودگی میں جئے باجپئی اور اس کے بھائیوں کی جائیداد ضبط کرنے کا عمل شروع کیا۔ املاک پر قبضہ کرنے آنے والے عہدیداروں نے نامعلوم مکان کی بجلی کاٹ کر خزانچی جئے باجپئی کے مکانات سیل کر دیے۔
وکاس دوبے کا سب سے خاص آدمی جئے باجپئی، کالے دھن کو ٹھکانے لگاتا تھا۔ دیکھتے دیکھتے جئے باجپئی بے پناہ دولت کا مالک بن گیا۔
گزشتہ 2 جولائی کی درمیانی شب بکرو اسکینڈل میں 8 پولیس اہلکاروں کے بہیمانہ قتل کے بعد وکاس دوبے اور جئے باجپئی کو پولیس انتظامیہ کے بارے میں اطلاع ملی۔ صرف یہی نہیں جئے باجپئی پر بھی یہ الزام عائد کیا گیا کہ اس نے بکرو معاملے میں وکاس کو اسلحہ فراہم کیا اور اس واقعے کے بعد وکاس کے اہل خانہ کو بحفاظت لے جانے کا بھی انتظام کیا۔ اس معاملے میں جئے باجپئی ماتی جیل میں قید ہے۔
ڈی ایم آلوک تیواری کے حکم سے جئے باجپئی اور اس کے تینوں بھائی رجے کانت، اجے کانت اور شوبھت کے خلاف غنڈہ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوئی۔ جئے کے تینوں بھائیوں نے 4 ستمبر کو کانپور عدالت میں ہتھیار ڈال دیے جنھیں جیل بھیج دیا گیا۔
ڈی ایم آلوک تیواری نے غنڈہ ایکٹ کے سیکشن 14 (1) کے تحت جئے اور اس کے تینوں بھائیوں پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے تحت منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان اثاثوں کی مالیت تقریباً 40 کروڑ ہے۔