ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں وشو ہندو مہا سنگھ کی جانب سے رامپور کے کلیکٹریٹ پر ایک احتجاجی مظاہرہ کا اہتمام کیا گیا۔ جہاں انہوں نے بجلی پانی اور دیگر اہم سہولیات کی عدم دستیابی پر اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خاں کی حکومت میں بجلی تخفیف کا مسئلہ ایک گھنٹہ میں حل ہو جاتا تھا جبکہ اب کئی کئی مرتبہ یادہانی کروانے کے باوجود بھی موجودہ افسران کام کرنے کو تیار نہیں ہے۔
رامپور کے رکن پارلیمان اعظم خاں کے ترقیاتی کاموں کی ستائش نہ صرف ان کی پارٹی کے لوگ کرتے ہیں بلکہ دیگر سیاسی پارٹیاں اور نظریاتی تنظیمیں بھی کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب بجلی، پانی اور دیگر اہم مسائل سے متعلق اپنی مانگوں کو لیکر ہندو مہاسنگھ کے کارکنان رامپور کے کلیکٹریٹ پہنچے تو انہوں نے بھی اپنی گفتگو میں اعظم خان کے ترقیاتی کاموں کو یاد کیا۔
وشو ہندو مہاسنگھ کے ڈویژنل انچارج سنجے گپتا نے کہا کہ اعظم خاں کی حکومت میں بجلی کٹوتی کا مسئلہ ایک گھنٹہ کے اندر حل ہوجاتا تھا لیکن اب تو 12-12 گھنٹے لوگ بجلی سے محروم رہتے ہیں۔
وہیں سنجے گپتا نے اپنی سرکار کے افسران پر بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کھلے عام بدعوانی کا بازار گرم ہے۔ بغیر رشوت لیے کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔
اس موقع پر وشو ہندو مہاسنگھ کے کارکنان نے گئو کشی اور ہندو سماج کے استحصال جیسے مسائل پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور نعرے بازی کی۔