وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی کے سنکٹ موچن مندر اور کینٹ ریلوے اسٹیشن پر سات مارچ 2006 میں ہوئے سیریل بم بلاسٹ میں دو درجن سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ سو سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس حملے کے ماسٹر مائنڈ ولی اللہ کو تقریبا 3 بجے ضلع اینڈ سیشن جج جتیندر کمار سنہا نے پھانسی کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ اسے دیگر دفعات کے تحت عمر قید اور مالی جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
سنکٹ موچن مندر میں دھماکے کا معاملہ وارانسی لنکا تھانہ، دشاشومیگھ گھاٹ پر بم ملنے کا معاملہ دشاشومیگھ گھاٹ تھانہ اور کینٹ اسٹیشن پر دھماکے کا معاملہ جی آر پی بنارس تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ مخبر کی اطلاع پر پولیس نے پانچ افراد کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔ اس ٹیم نے ولی اللہ کو لکھنؤ کے گوسائی گنج تھانے علاقے سے گرفتار کیا تھا۔الہ آباد میں پھولپو کے ایک گاؤں کے رہنے والے ولی اللہ کی نشاندہی پر اے۔47 رائفل اور آر ڈی ایکس برآمد کیا گیا تھا۔ ولی اللہ کے ساتھ مولانا زبیر اس بلاسٹ کے ایک سال بعد سکیورٹی اہلکار کے ساتھ مڈھ بھیڑ میں مارا گیا تھا۔ باقی کے تین ملزمین کی شناخت آج تک نہیں ہوپائی ہے۔عدالت نے گذشتہ 4جون کو ولی کو خاطی قرار دیتے ہوئے 06جون کو سزا سنانے کو کہا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ وارانسی میں وکلاء نے ولی اللہ کی پیروی کرنے سے منع کردیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اس مقدمے کی شنوائی کے لیے غازی آباد ضلع عدالت میں منتقل کردیا تھا۔ ڈاسنا جیل میں بند ولی اللہ کو بھاری سیکورٹی کے درمیان غازی آباد ضلع عدالت لایا گیا۔ عدالت نے ولی اللہ کو قتل، دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے، آئین کے خلاف کام کرنے اور بلاسٹ ایکٹ کے تحت خاطی قرار دیتے ہوئے پھانسی، عمر قید اور مالی جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
پراسیکیوشن کے وکیل راجیش چندر شرما نے بتایا کہ چھ میں سے چار مقدموں میں ولی اللہ کو عدالت نے خاطی قرار دیا ہے۔ عدالت نے وارانسی میں بم بلاسٹ کو دہشت گردانہ واقعہ قرار دیتے ہوئے 74گواہوں نے واردات کے ثبوت پیش کیے جس کی بنیاد پر عدالت نے یہ سزا سنائی ہے۔
مزید پڑھیں: Police Crackdown Against PFI: آسام میں پی ایف آئی کے خلاف سولہ مقدمات درج