ماہرین کے مطابق یہ کووڈ۔19 وبا کا اثر ہو سکتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے آفسیں بند ہیں، گاڑیوں کی بہت کم ہی تعداد سڑکوں پر دوڑ تی نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے فضا بھی کافی معطر ہے۔ماحولیاتی تبدیلی ماہرین کی ایک تحقیق کہتی ہے کہ اس سے قبل 2020 میں سخت گرمی کی جو پیشن گوئی کی گئی تھی اب وہ غلط ثابت ہورہی ہے اور ایسا کووڈ۔19 کی وجہ سے ہو اہے۔
لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ جغرافیہ کے پروفیسر وبھوتی رائے جوکہ'موجود لاک ڈاؤن میں کووڈ۔19 کا ماحولیات پر مثبت اثر'موضوع پر خصوصی تحقیق کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مئی جس میں کافی تپش ہوا کرتی ہے اس بار کافی ٹھنڈا ثابت ہورہا ہے اور اس مہینے کا اوسط درجہ حرارت 35ڈگری سلسیس سے زیادہ نہیں رہا ہے۔
مئی گرم ہواؤں اور گرد آلود طوفان اور بغیر بارش والا مہینے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ لیکن اس بار مئی کی صبح اور شام بالکل بھی گرم نہیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کووڈ ۔19 کی وجہ سے معمولی ٹریفک اور شفاف موسم اس سخت گرمی کے مہینے میں خوش کن موسم کا باعث ہے۔
پروفیسر رائے کے مطابق جب ہوا اک دم صاف ہوتی ہے اور ماحولیات پر دباؤ نہیں ہوتا ہے تو ایسے وقت میں سرکولیشن سسٹم مزید اچھے ڈھنگ سے کام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فضائی آلودگی میں کافی کمی ہے۔شفاف ہوا سرکولیشن سسٹم کو کافی آسان کردیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک سے انہیں اسی طرح کے تاثرات موصول ہورہے ہیں۔اور نینی تال و رانچی کے مکینوں کے مطابق ان کے علاقے میں بھی بارش ہورہی ہے۔پروفیسر رائے نے بتایا کہ وہ گومتی ندی کا بھی مشاہدہ کررہےہیں جس میں قابل ذکر بہتری درج کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے گومتی ندی کا چار پلوں سے مشاہدہ کیا ہے۔پانی کے میعار میں کافی بہتری آئی ہے اور ندی کے اندر پانی کے نیچے کی زمین دکھائی دینے لگی ہے۔ہم نے لکھنؤ میں گومتی ندی کا مشاہدہ ہنوما سیتوپل۔ڈالی گنج پل، نشاد گنج پل اور اسٹون پل سے کیا ہے۔اس سے پہلے وہ گندی اور کچروں سے بھری رہتی تھی۔
انہوں نے قبول کیا کہ اگرچہ اب بھی نالے ندی میں گررہے ہیں۔لیکن اس کے کنارے قائم انڈسٹریاں بند ہیں جس کی وجہ ان کی آلودگی میں بھی کمی آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گومتی ندی کے آبی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے خاص کر ڈالی گنج علاقے میں۔انہوں نے بتایا کہ یہ تمام بصری مشاہدے کی بنیاد پر ہیں۔