پرندوں کے تحفظ اور ان سے متعلق تحقیق کرنے والی عالمی تنظیم برڈ لائف انٹرنیشنل کے مطابق ہر سال انتہائی شدید موسم سے بچ کر بین الاقوامی سطح پر نقل مکانی کرنے والے پرندوں کے دو انتہائی اہم فضائی راستے، وسطی ایشیاء سے مشرقی ایشیاء تک اور وسطی ایشیاء سے مشرقی افریقہ تک، شمالی بھارت سے ہوکر گزرتے ہیں۔
پرندوں کے تحفظ کے لیے 'سیو برڈس، سیو ارتھ' مہم - سیو برڈس
ریاست اترپردیش کے شہر رامپور کے رہنے والے افشان خان نے پرندوں کے تحفظ کے لیے شمالی بھارت کی سطح پر 'سیو برڈس، سیو ارتھ' نامی مہم کا آغاز کیا ہے۔
پرندوں کے تحفظ کے لئے 'سیو برڈس، سیو ارتھ' مہم، متعلقہ تصویر
پرندوں کے تحفظ اور ان سے متعلق تحقیق کرنے والی عالمی تنظیم برڈ لائف انٹرنیشنل کے مطابق ہر سال انتہائی شدید موسم سے بچ کر بین الاقوامی سطح پر نقل مکانی کرنے والے پرندوں کے دو انتہائی اہم فضائی راستے، وسطی ایشیاء سے مشرقی ایشیاء تک اور وسطی ایشیاء سے مشرقی افریقہ تک، شمالی بھارت سے ہوکر گزرتے ہیں۔
Intro:پرندے قدرت کی ایک اہم مخلوق میں سے ہیں ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ان کی بیشتر نسلیں معدوم ہو گئیں ہیں وقت رہتے اگر ہم نے ان کے تحفظ کی فکر نہ کری تو آئیندہ ہمیں اپنے ماحول پر کافی برے اثرات دکھائی دے سکتے ہیں۔ ریاست اترپردیش کے شہر رامپور کے رہنے والے افشان خان نے پرندوں کے تحفظ کے لئے شمالی ہند کی سطح پر 'سیو برڈس، سیو ارتھ' مہم کا رامپور سے آغاز کیا۔
Body:وی او۔۱
پرندوں کے تحفظ اور ان سے متعلق تحقیق کرنے والی عالمی تنظیم برڈ لائف انٹرنیشنل کے مطابق ہر سال انتہائی شدید موسم سے بچ کر بین الاقوامی سطح پر نقل مکانی کرنے والے پرندوں کے دو انتہائی اہم فضائی راستے، وسطی ایشیا سے مشرقی ایشیاء تک اور وسطی ایشیا سے مشرقی افریقہ تک، شمالی ہند سے ہوکر گزرتے ہیں۔ ان راستوں یا فلائی ویز کو استعمال کرنے والے پرندوں کی موجودہ تعداد ماضی کے مقابلے میں کافی کم ہو چکی ہے، جس کی بڑی وجوہات موسمیاتی تبدیلیاں، کم ہوتے ہوئے سر سبز علاقے، آبی خطوں یا واٹر باڈیز کا کم ہوتا جانا ہے۔ ساتھ ہی ایسے پرندوں کا بے تہاشا غیر قانونی طریقہ سے شکار ہونا بھی ایک اہم وجہ ہے۔
اندور کے مشہور فنکار واجد خان، جو ایک لمبے عرصے سے جنوبی ہند میں پرندوں کے تحفظ کے لئے کوشاں ہیں، سے متاثر ہو کر رامپور کے افشان خان نے شمالی ہند میں لوگوں کو پرندوں کی حفاظت کے تئیں بیدار کرنے مقصد سے 'سیو برڈس، سیو ارتھ' مہم کا آغاز کیا ہے۔ وہ اسٹیل کے چمچوں سے مصنوعی چڑیاں بناکر اور لوہے کے تاروں سے بنائے گئے مصنوعی درختوں پر ان کو بٹھاتے ہیں ساتھ ہی اس میں وہ چڑیوں کے دانے و پانی کی پیالیاں نسب کرکے پارک اور کیاریوں میں اس کو رکھ دیتے ہیں۔ آج ایسے ہی مصنوعی پرندوں والے ایک لوہے کے مصنوعی درخت کو افشان خان نے اپنی مہم کے آغاز کے طور پر کلیکٹریٹ کے لان میں رکھا۔
بائٹ: افشان خان، مہم کنوینر
وی او۔۲
مہم کا باقاعدہ آغاز ضلع کلیکٹر اے کے سنگھ نے لال فیتا کاٹ کر کیا۔ اس موقع پر وہاں انہوں نے پنجرے میں قید پرندوں کو بھی آزاد کیا۔ اس کے بعد وہاں بنائے گئے مصنوعی درخت میں نسب دانے کے برتن میں چڑیوں کے لئے دانا ڈالا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے اعزاز میں افشان خان کی جانب سے ان کو پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا گیا۔ ساتھ ہی ان کو اسٹیل کے چمچ سے تیار کردہ مصنوعی چڑیوں ایک سیٹ بھی پیش کیا گیا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ضلع کلیکٹر اے کے سنگھ نے کہا کہ پرندوں کو تحفظ فراہم کرنے کی یہ ایک بہت اہم کوشش ہے اور وقت کی ضرورت بھی ہے۔ اس مہم کا ہم سب کو حصہ بن جانا چاہئے۔
بائٹ: اے کے سنگھ، ضلع کلیکٹر رامپور
Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
Body:وی او۔۱
پرندوں کے تحفظ اور ان سے متعلق تحقیق کرنے والی عالمی تنظیم برڈ لائف انٹرنیشنل کے مطابق ہر سال انتہائی شدید موسم سے بچ کر بین الاقوامی سطح پر نقل مکانی کرنے والے پرندوں کے دو انتہائی اہم فضائی راستے، وسطی ایشیا سے مشرقی ایشیاء تک اور وسطی ایشیا سے مشرقی افریقہ تک، شمالی ہند سے ہوکر گزرتے ہیں۔ ان راستوں یا فلائی ویز کو استعمال کرنے والے پرندوں کی موجودہ تعداد ماضی کے مقابلے میں کافی کم ہو چکی ہے، جس کی بڑی وجوہات موسمیاتی تبدیلیاں، کم ہوتے ہوئے سر سبز علاقے، آبی خطوں یا واٹر باڈیز کا کم ہوتا جانا ہے۔ ساتھ ہی ایسے پرندوں کا بے تہاشا غیر قانونی طریقہ سے شکار ہونا بھی ایک اہم وجہ ہے۔
اندور کے مشہور فنکار واجد خان، جو ایک لمبے عرصے سے جنوبی ہند میں پرندوں کے تحفظ کے لئے کوشاں ہیں، سے متاثر ہو کر رامپور کے افشان خان نے شمالی ہند میں لوگوں کو پرندوں کی حفاظت کے تئیں بیدار کرنے مقصد سے 'سیو برڈس، سیو ارتھ' مہم کا آغاز کیا ہے۔ وہ اسٹیل کے چمچوں سے مصنوعی چڑیاں بناکر اور لوہے کے تاروں سے بنائے گئے مصنوعی درختوں پر ان کو بٹھاتے ہیں ساتھ ہی اس میں وہ چڑیوں کے دانے و پانی کی پیالیاں نسب کرکے پارک اور کیاریوں میں اس کو رکھ دیتے ہیں۔ آج ایسے ہی مصنوعی پرندوں والے ایک لوہے کے مصنوعی درخت کو افشان خان نے اپنی مہم کے آغاز کے طور پر کلیکٹریٹ کے لان میں رکھا۔
بائٹ: افشان خان، مہم کنوینر
وی او۔۲
مہم کا باقاعدہ آغاز ضلع کلیکٹر اے کے سنگھ نے لال فیتا کاٹ کر کیا۔ اس موقع پر وہاں انہوں نے پنجرے میں قید پرندوں کو بھی آزاد کیا۔ اس کے بعد وہاں بنائے گئے مصنوعی درخت میں نسب دانے کے برتن میں چڑیوں کے لئے دانا ڈالا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے اعزاز میں افشان خان کی جانب سے ان کو پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا گیا۔ ساتھ ہی ان کو اسٹیل کے چمچ سے تیار کردہ مصنوعی چڑیوں ایک سیٹ بھی پیش کیا گیا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ضلع کلیکٹر اے کے سنگھ نے کہا کہ پرندوں کو تحفظ فراہم کرنے کی یہ ایک بہت اہم کوشش ہے اور وقت کی ضرورت بھی ہے۔ اس مہم کا ہم سب کو حصہ بن جانا چاہئے۔
بائٹ: اے کے سنگھ، ضلع کلیکٹر رامپور
Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ