اتر پردیش کے ضلع بریلی میں علمائے کرام اور سماجی تنظیموں نے چین میں ایغور مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم اور مذہبی مقامات اور مدارس پر تالے لگانے کے خلاف ضلع کلیکٹریٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
چین میں ایغور مسلمان خواتین کو برقع پہننے سے منع کرنے پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام نے وزیر اعظم کو مخاطب ایک میمورنڈم بھی ضلع کے اعلیٰ افسران کو پیش کیا گیا ہے۔
آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ چین میں ایغور مسلمانوں پر ظلم ڈھایا جارہا ہے۔ معصوم لوگوں کو جیلوں میں قید کیا جارہا ہے۔ ہم نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چین میں مسلمانوں پر ہو رہے مظالم پر مداخلت کرے۔ نماز پڑھنے اور روزہ رکھنے پر پابندی ہے۔ وہاں کے مسلمان اسلام کے خلاف بولنے پر جبراً مجبور ہو رہے ہیں۔
اُنہوں مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ مساجد اور مدارس میں تالے ڈال دیئے گئے ہیں۔ مسلمان خواتین کو برقعہ پہننے پر پابندی نافز کرتے ہوئے سختی سے برقعہ پہننے کو منع کیا گیا ہے۔ سوشلسٹ ناظم بیگ نے کہا کہ چین میں انسانی حقوق اور مذہبی حقوق کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کی بھی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم کو خطاب ایک میمورنڈم ضلع کے اعلیٰ افسران کے سپرد کیا گیا۔