لکھنو:اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے خط میں لکھا ہے کہ ریاستی حکومت نے گزشتہ برس غیر منظور شدہ مدرسوں کا سروے کرایا تھا جن کے تعلق سے اب تک متعدد بار جانچ بھی ہوئی ہے لہذا اب ہم نے وزیر اعلی کو خط لکھ کر اس جانب توجہ دلائی ہے کہ ان مدرسوں کو مدرسہ بورڈ سے منظوری دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مدرسے سماج میں بہتر کام کر رہے ہیں کچھ غیر سماجی عناصر ان مدرسوں کو غیر قانونی بھی کہتے ہیں لہذا مدرسہ بورڈ ان مدرسوں کو منظوری دے تاکہ یہ اپنا کام کو بہتر طریقے سے انجام دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں:الٹی گنگا، بہو کے جینز اور ٹاپ نہ پہننے پر ساس نے جھگڑا کیا
واضح رہے کہ اس سے قبل ستمبر ماہ میں مدرسہ بورڈ کی ایک اہم میٹنگ ہوئی تھی جس میں مدرسہ بورڈ کے اراکین چیئرمین اور افسران موجود تھے اس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا کہ یو پی کے 8 ہزار مدرسوں کو منظوری دیا جائے گا جس کے بعد بورڈ کے چیئرمین اور ممبروں کے مابین اختلاف ہوا تھا اب بورڈ کے چیئرمین نے بذات خود وزیراعلی کو خط لکھ کر کے مطالبہ کیا ہے کہ اس جانب توجہ دیں اور ان مدرسوں کو بورڈ سے منسلک کر غریب اور پسماندہ مسلم سماج کی حوصلہ افزائی کریں۔