اتر پردیش کی دارلحکومت لکھنؤ میں واقع حضرت خواجہ محمد نبی رضا شاہ المعروف دادا میاں کا 113 واں سالانہ عرس مبارک کا آغاز سادگی سے ہو گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ درگاہ انتظامیہ نے پریس کانفرنس کے دوران واضح کر دیا کہ کورونا وبا کے چلتے امسال عرس مبارک منسوخ کر دیا گیا ہے۔ لیکن دیگر رسومات پہلے کی طرح ادا کی جائیں گی۔
درگاہ سجادہ نشین خواجہ محمد صباحت حسن شاہ نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ سالانہ عرس کی تقریب منسوخ کردی گئی ہے لیکن اس کے دیگر رسومات کووڈ 19 پروٹوکول کے مطابق ہوتے رہیں گے۔
معلوم رہے کہ دادا میاں کا عرس 9 نومبر سے 13 نومبر 2020 تک جاری رہے گا۔سجادہ نشین صباحت حسن شاہ نے بتایا کہ حسب دستور صبح بعد نماز فجر قرآن خوانی اور بعد نماز عشاء محفل میلاد صلی اللہ علیہ وسلم کا انعقاد ہوگا۔
انہوں نے اپنے مریدین سے پرخلوص اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سبھی لوگ اپنے گھروں میں نذر و نیاز، فاتحہ، قرآن خوانی اور قل شریف کا اہتمام کریں، درگاہ آنے کی زحمت نہ کریں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران غازی پور سے 1984 سے ہر سال عرس مبارک کے موقع پر نواز احمد سعیدی حاضری دیتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ درگاہ میں آج کے دن خاموش دیکھ کر ہمارے اندر جوش و خروش کم ہے لیکن انسانی جان کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے، یہی دادا میاں کی تعلیمات ہیں۔
نواز احمد سعیدی نے کہا کہ سبھی مریدین اپنے جذبات پر قابو رکھ کر اپنے اپنے گھروں میں نذر و نیاز، فاتحہ، قرآن خوانی اور قل شریف کا اہتمام کریں کیونکہ کورونا وائرس کا خطرہ برقرار ہے اور حفاظت ضروری ہے۔
صوفی اقبال پریاگ راج کے رہنے والے ہیں، وہ تقریبا 40 برس سے دادا میاں درگاہ سے وابستہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایسی خاموشی دیکھ کر ہمیں بڑا رنج و غم ہے لیکن ضلع انتظامیہ اور حضور سجادہ نشین کے حکم کے مطابق ہم لوگ عمل کر رہے ہیں تاکہ کسی کو پریشانی نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک زیارت کی بات ہے تو ظاہری طور پر بھلے ہی عقیدت مند حاضر نہ ہوں لیکن ان سب کے دلوں میں دادا میاں کی محبت بسی ہے۔ سبھی مریدین فاتحہ خوانی کریں اور اللہ سے وبائی امراض کے خاتمے کے لیے دعا کریں تاکہ آئندہ سال پہلے کی طرح عرس مبارک میں شرکت کر سکیں۔
درگاہ انتظامیہ نے واضح طور پر بتایا کہ درگاہ میں صرف درگاہ خادم اور اطراف کے مریدین زیارت کی غرض سے حاضری دے سکتے ہیں لیکن اس کے لئے احاطہ درگاہ شریف میں زیادہ وقت نہ گزاریں بلکہ فرداً فرداً زیارت کر کے باہر نکل جائیں۔