ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ کے علاقوں میں بے موسم بارش اور ژالہ باری سے آم کی فصلوں کو کافی نقصان ہوا تھا ۔
علاقائی باغبان کو آم کی فصلوں میں لگ رہی مختلف اقسام کی امراض جیسے پھپھوندی ، جھرسا وغیرہ کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے کسانوں کو مالی بحران کا سامنا ہے ۔
ایک طرف جہاں لوگ کورونا وباء جیسی بیماریوں سے دوچار ہیں ۔ آم کی فصلوں میں مختلف بیماریوں کی وجہ سے کاشتکاروں کے سامنے اور مشکل کھڑی ہو گئی ہے ۔
باغبانوں کا کہنا ہے کہ بیماری کی وجہ سے بڑے نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔ اس مسئلے سے کافی مالی نقصان کا اندیشہ ہے۔ آم کا کاشت کار عبدالقادر خان آم کی فصلوں کو بچانے کے لئے کیڑےمارنے والی دواؤں کا چھڑکاؤ درختوں پر کرنے میں مصروف ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ آم کو جھلسنے سے بچانے کے لئے کیڑے مار دواؤں کا چھڑکاؤ کیا جارہا ہے تاکہ آم کی فصلوں کو بچایا جاسکے۔
لاک ڈاؤن کے مدنظر جہاں کسان، مزدوروں کو ایک وقت کی روٹی میسر نہیں ہو پارہی ہے انکے آمدنی کے سارے ذرائع بند ہیں.
ایسے وقت جب کہ ام کی فصل اپنے پھل کو لیکر شباب پر ہے کسان فصل کو مختلف اقسام کی امراض سے بچانے کے لئے دواؤں اور مزدوروں کی ضرورت ہے، تو کسان کے پاس رقم کی قلت ہے اگر رقم کا انتظام کر لے رہا ہے تو لاک ڈاؤن کے سبب مزدور نہیں مل پا رہے ہیں، جس کی وجہ سے کسان ہاتھ پر ہاتھ رکھ اپنی فصلوں کو برباد ہوتا دیکھ رہا ہے۔