لکھنؤ:اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدیتی ناتھ نے جمعرات کو ودھان پریشد میں بجٹ پر تبادلہ خیال کرتےہوئے کہا کہ سال 2017 سے پہلے ریاست کو بیمارو صوبہ کے زمرے میں شمار کیا جاتا تھا۔ خراب امن و امان اور بدعنوانی کی وجہ سے سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کرنے سے کتراتے تھے لیکن 2017 کے بعد حالات بدل گئے ہیں۔ ہماری حکومت سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے میں کامیاب ہوئی، جس کے نتیجے میں فروری 2018 میں منعقدہ یوپی سرمایہ کاروں کے اجلاس میں 4.68 لاکھ کروڑ روپے کی تجاویز موصول ہوئیں، جب کہ 2023 میں یہ اعداد 35 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔
انہوں نے کہا کہ دہائیوں سے نظر انداز کئے گئے بندیل کھنڈ اور پوروانچل میں لاکھوں کروڑوں کی سرمایہ کاری کی تجاویز کا موصول ہوناثابت کرتا ہے کہ اتر پردیش کی سمت اور حالت بدل گئی ہے۔ تاہم ریاست کے تئیں لوگوں کے نظریہ کو بدلنے کے لئے بہت محنت کرنی پڑی، پسینہ بہانا پڑا، مہم چلانی پڑی۔ پچھلے سال میں، حکومت نے رابطے کو بہتر بنانے کے لئے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کیا جس کے نتیجے میں آج ریاست کے پاس ملک میں سب سے مضبوط ایکسپریس ویز کانیٹ ورک ہے۔ سب سے طویل فاصلے کا ریل نیٹ ورک ہے۔ ہم فضائی نیٹ ورک میں بھی ملک میں نمبر ون بننے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کو بہتر بنانے کے لئے ہم نے منظم جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔ لینڈ مافیا، جنگل مافیا، کان کنی مافیا کو ان کے جائز مقام تک پہنچایا گیا۔ اینٹی لینڈ مافیا ٹاسک فورس بنا کر 64 ہزار ہیکٹر اراضی کو لینڈ مافیا سے پاک کر دیا گیا۔ نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2017 سے پہلے ریاست میں سرمایہ کاری تو دور کی بات تھی، لکھنؤ کے بجائے دہلی اور ممبئی میں سرمایہ کاروں کی سمٹ ہوتی تھی، اگر آپ پرہیز کر رہے ہیں تو یہاں کوئی سرمایہ کاری کرتا۔
یہ بھی پڑھیں:CM Yogi On Officers لوگوں کی شکایت کو سنجیدگی سے لیں افسران، یوگی
انہوں نے کہا کہ 2016 میں بجٹ کا حجم 3.29 لاکھ کروڑ روپے تھا۔وہیں چھ سال کے عرصے میں آج ہم نے ایوان میں 6.90 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا، جو کہ 2016 کے مقابلے دوگنا ہے۔ یہ بجٹ خود انحصاری کی طرف بڑھتے ہوئے یوپی کی معیشت میں ترقی کی تصویر پیش کرتا ہے۔ 2014 میں وزیر اعظم نے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کا منتر دیا تھا۔ یہی اس حکومت کی کامیابی کا اصل منتر ہے۔
یواین آئی