سوربھ شکلا پر الزام ہے کہ وہ بھارت میں رہ کر پاکستانی ہینڈلر کے اشاروں پر لوگوں کو گمراہ کر کے پیسوں کا ناجائز استعمال کرتا تھا۔
سوربھ شکلا پاکستان کے اپنے ساتھیوں سے فون اور انٹر نیٹ کے ذریعے رابطہ قائم کرتا تھا۔
اس کے علاوہ اس کا کام لوگوں کو جھانسہ دینا، بینک میں اکاؤنٹ کھلوانا، اکاؤنٹ نمبر، اے ٹی ایم کارڈ لے کر ان اکاؤنٹ نمبر سے پاکستانی ہینڈلر کے اشاروں پر پیسہ کو ادھر ادھر بھیجنے کا کام کرتا تھا۔