چند روز پہلے ہی لکھنؤ میں سبھی روٹ پر میٹرو ریل کا آغاز کیا گیا۔
لکھنؤ کی میٹرو ریل ملک کی دوسری میٹرو ٹرینوں سے مختلف ہے، کیونکہ یہاں پر اسٹیشنوں کے نام انگلش اور ہندی کے ساتھ اردو زبان میں بھی تحریر کیا گیا ہے۔
لکھنؤ شروع سے ہی اردو زبان کا گہوارا رہا ہے۔ لکھنو نے اردو ادب کو بڑے بڑے شعرا و ادبا دیئے ہیں۔
لکھنؤ کی نزاکت و نفاست کو دیکھتے ہوئے اردو زبان کو میٹرو کا حصہ بنایا گیا ہے۔
لکھنو کے مشہور شعرا، ادیب ، صحافیوں اور عام لوگوں نے میٹروں میں سفر کیا اور میٹرو میں اردو کے استعمال پر خوشی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر معروف شاعر منظر بھوپالی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لکھنؤ میٹرو ریل کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اسٹیشنوں کے نام اردو زبان میں لکھ کر آتے ہیں۔ جو یہاں کی اردو زبان سے محبت کی ایک مثال ہے۔
میٹرو میں موجود تمام لوگوں نے لکھنو میٹرو ریل کارپوریشن (ایل ایم آر سی) کی طرف سے اردو کو میٹرو میں شامل کرنے کی ستائش کرتے ہوئے اسے مثبت قدم قرار دیا ۔