بھارت کے مشرق میں واقع پڑوسی ملک میانمار میں بغاوت کے بعد کانپور کا ایک کنبہ نہ صرف بے چین ہوگیا تھا بلکہ بہت پریشان تھا۔کیونکہ میانمار میں سفیر کے والد کانپور میں رہائش پذیر ہیں۔ کانپور میں ہندوستان کے سفیر سوربھ کمار کے والد، ڈاکٹر سنتوش کمار بھی بغاوت کے بعد بہت زیادہ ڈرے ہوئے ہیں، نامہ نگاروں نے جب ان سے اس تعلق سے بات کی تو وہ رونے لگے۔
دراصل جب سفیر کے والد کے فون پر اس بات کی اطلاع ہوئی کہ میانمار میں بغاوت ہوئی ہے، تو بے چین باپ نے اپنے بیٹے سوربھ کمار کو فون کیا، جو میانمار میں بھارتی سفیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر سنتوش کمار نے بتایا کہ جب انہوں نے بیٹے سوربھ سے بات کی، تو انہوں نے بتایا کہ وہاں صورتحال اب معمول پر ہے، فکر نہ کریں۔
بھارتی سفارت خانے کی حفاظت کے لیے فوج تعینات
ڈاکٹر سنتوش کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ میانمار کی فوج نے آنگ سان سوچی سمیت متعدد ممتاز رہنمائوں کو گرفتار کرلینے کے بعد اقتدار پر قابض ہوگئی ہے، انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے اپنے بیٹے سے موبائل پر بات کی تو انہوں نے بتایا کہ میانمار کی سڑکوں پر بڑی تعداد میں فوجی موجود ہیں، اسی طرح بھارتی سفارت خانے کی سکیورٹی بھی بڑھادی گئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ وہاں نومبر کے انتخابات کے بعد سے ہی اس بات کے امکانات تھے کہ وہاں بغاوت ہوسکتی ہے۔کیونکہ فوج نے الزام لگایا تھا کہ میانمار کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر گڑبڑی کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سوربھ ایران میں بھارت کے سفیر کے عہدے پر تعینات رہ چکے ہیں۔ جب کہ ان کے والد پروفیسر ڈاکٹر سنتوش کمار میڈیکل کالج کے شعبہ میڈیسن کے ہیڈ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔