مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے مرکزی چوراہے میناکشی چوک پر واقع اسلامیہ انٹر کالج نے نواب عظمت علی خان سے 5 اکتوبر 1923 کو زمین 99 سال کے لئے لیز پر لی تھی۔ اس کی میعاد 22 اکتوبر 2022 کو پوری ہوگئی۔ زمین کی لیز بڑھانے کا وقف سے مطالبہ کیا گیا، لیکن وقف نے کالج انتظامیہ کی اپیل کو مسترد کر دیا اور بےدخل کرنے کی بات کہہ کر نوٹس دی دی گئی۔
نوٹس موصول ہو نے کے بعد اسلامیہ انٹر کالج میں زیر تعلیم 1200 سے زائد طلبا و طالبات کے مستقبل پر تلوار لٹک گئی۔ کالج کی انتظامیہ کمیٹی اس مسئلے پر جدوجہد کر رہی ہے۔ اُنہوں نے لکھنؤ کے سنی وقف بورڈ سے رابطہ قائم کیا۔ لیز معاہدہ میں صاف طور سے واضح کیا گیا تھا کہ جب تک مسلم اسکول قائم رہے گا تب تک لیز برقرار رہے گی۔ اگر مسلم اسکول بند کر دیا گیا تو زمین وقف بورڈ کو سپرد کر دی جائے گی۔ چونکہ اسکول قائم ہے، اسلامیہ انٹر کالج چل رہا ہے، اسکول کے منیجر سعید انور نے اس سے متعلق پہلؤں پر روشنی ڈالی۔
مزید پڑھیں:مظفرنگر: کالج میں داخلہ نہیں ملنے پر طلبہ و طالبات کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ ہم نے لکھنؤ میں واقع اُتر پردیش وقف ٹریبونل کی سہ رکنی بینچ کے سامنے عرضی داخل کی۔ مذکورہ عدالت میں اس معاملہ پر سماعت ہوئی، فریقین کی جانب سے دلائل پیش کیے گئے۔ اس کے بعد عدالت نے حکم جاری کیا کہ اگلے احکامات تک اس معاملہ میں جوں کہ توں حالت برقرار رکھی جائے۔ Muzaffarnagar Islamia Inter College