ریاست اترپردیش کے رامپور سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان اپنے اہل خانہ کے ساتھ سیتاپور جیل میں قید ہیں۔ بدھ کے روز رامپور کی اے ڈی جے 6 کورٹ نے اعظم خاں، اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو 2 مارچ تک کی عدالتی تحویل میں لیکر جیل بھیج دیا ہے۔
ایک دن رامپور میں رہنے کے بعد آج ان کو سیتاپور جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ الگ الگ معاملوں میں اعظم خاں پر 80 سے زائد مقدمات دائر ہو چکے ہیں۔
آج رامپور کی ضلعی عدالت نے اعظم خاں کی ضمانتی عرضیوں کو منظور کرتے ہوئے 8 مقدموں میں بڑی راحت دی ہے۔ یہ جانکاری اعظم خاں کے دفاعی وکیل خلیل اللہ نے دی۔
انہوں نے کہا کہ جن 8 معاملوں میں اعظم خان کو راحت حاصل ہوئی ہے وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق ہیں۔ واضح رہے کہ 2019 کے عام انتخابات میں تشہیری مہم کے دوران اعظم خاں پر طے شدہ پروگرام سے زائد روڈ شو کرنے کے الزامات ہیں۔
دفاعی وکیل نے اعظم خاں کی جیل شفٹنگ کو لیکر بھی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے، جس میں پوچھا گیا ہے کہ اعظم خاں کہاں ہیں۔ اعظم خاں کی جیل شفٹنگ کی رپورٹ ابھی کورٹ میں اور نہ ہی بار کونسل کے علم میں ہے۔
آلہ آباد ہائی کورٹ نے ایس پی کے رہنمااعظم خان کے بیٹے عبدالللہ اعظم کی اسمبلی سے رکنیت منسوخ کردی ہے۔ ان کی یہ رکنیت 16 دسنبر2019 سے ہی منسوخ تسلیم کی جائے گی