ETV Bharat / state

سی اے اے کے خلاف جمعیۃ علما کے کارکنان کی گرفتاری - جمعیۃ علما کے کارکنان کی گرفتاری

جمعیۃ علما نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ فوری طورپر سی اے اے کو واپس لیں، جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا، اس وقت تک جمعیة علماء ہند کی یہ تحریک جاری رہے گی۔

سی اے اے کے خلاف جمعیۃ علما کی گرفتاری
سی اے اے کے خلاف جمعیۃ علما کی گرفتاری
author img

By

Published : Jan 5, 2020, 8:42 PM IST

ریاست اتر پردیش کے سہارنپور کے دیوبند میں جمعیة علماء ہند کی طرف سے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف جاری تحریک کے تحت آج بھی یہاں دیوبند کے عیدگاہ میدان میں 350 کارکنان نے اپنی گرفتاری دے کر اس قانون کے خلاف احتجاج کرایا۔

سی اے اے کے خلاف جمعیۃ علما کی گرفتاری

عیدگاہ میدان پر منعقد احتجاجی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جمعیة علماء ضلع مظفرنگر کے سکریٹری قاری ذاکر نے سی اے اے کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران تشدد کی غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جیلوں میں بند بے قصوروں کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کو نہایت افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری عوام کو تحفظ فراہم کرانے کی ہے۔ لیکن یہاں اس کا الٹا ہو رہا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'جمعیة علماء ہند نا انصافی کے خلاف آخر تک لڑائی لڑے گی۔'

جمعیة علماء ہند کے ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی نے کہا کہ 'ایک خاص طبقہ کو ہراساں کرنے کے لئے سی اے اے اور این آر سی کو نافذ کیا گیا ہے جبکہ بھارت ایک دستوری ملک ہے۔جس کا دستور تمام مذاہب کو مساوی حقوق دیتا ہے، لیکن موجودہ حکومت ایک خاص فرقہ کو ٹارگیٹ کرکے آئین ہند کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

جمعیة علماءکے ضلع جنرل سکریٹری ذہین احمد نے کہا کہ 'ہم کبھی بھی سی اے اے اور این آر سی کو قبول نہیں کریں گے۔'

انہوں نے کہا کہ 'جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی اس وقت تک جمعیة کی اس تحریک کے تحت احتجاجی مظاہرے اور گرفتاری کا عمل جاری رہے گا۔'

اس دوران احتجاجی مظاہرین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی۔

اس دوران350 کارکنان نے اپنی گرفتاری دی، جنہیں گرفتار کرنے کے بعد نائب تحصیلدار نے موقع پر ہی رہا کردیا۔

ریاست اتر پردیش کے سہارنپور کے دیوبند میں جمعیة علماء ہند کی طرف سے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف جاری تحریک کے تحت آج بھی یہاں دیوبند کے عیدگاہ میدان میں 350 کارکنان نے اپنی گرفتاری دے کر اس قانون کے خلاف احتجاج کرایا۔

سی اے اے کے خلاف جمعیۃ علما کی گرفتاری

عیدگاہ میدان پر منعقد احتجاجی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جمعیة علماء ضلع مظفرنگر کے سکریٹری قاری ذاکر نے سی اے اے کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران تشدد کی غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جیلوں میں بند بے قصوروں کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کو نہایت افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری عوام کو تحفظ فراہم کرانے کی ہے۔ لیکن یہاں اس کا الٹا ہو رہا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'جمعیة علماء ہند نا انصافی کے خلاف آخر تک لڑائی لڑے گی۔'

جمعیة علماء ہند کے ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی نے کہا کہ 'ایک خاص طبقہ کو ہراساں کرنے کے لئے سی اے اے اور این آر سی کو نافذ کیا گیا ہے جبکہ بھارت ایک دستوری ملک ہے۔جس کا دستور تمام مذاہب کو مساوی حقوق دیتا ہے، لیکن موجودہ حکومت ایک خاص فرقہ کو ٹارگیٹ کرکے آئین ہند کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

جمعیة علماءکے ضلع جنرل سکریٹری ذہین احمد نے کہا کہ 'ہم کبھی بھی سی اے اے اور این آر سی کو قبول نہیں کریں گے۔'

انہوں نے کہا کہ 'جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی اس وقت تک جمعیة کی اس تحریک کے تحت احتجاجی مظاہرے اور گرفتاری کا عمل جاری رہے گا۔'

اس دوران احتجاجی مظاہرین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی۔

اس دوران350 کارکنان نے اپنی گرفتاری دی، جنہیں گرفتار کرنے کے بعد نائب تحصیلدار نے موقع پر ہی رہا کردیا۔

Intro:اینکر

سہارنپور کے دیوبند علاقہ ،جمعیة علماءہندکی طرف سے شہریت ترمیمی قانون اور این آرسی کے خلاف جاری تحریک تحت آج بھی یہاں دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جمعیة علما ءضلع سہارنپور کے 350 کارکنان نے اپنی گرفتاری دے کر اس قانون کے خلاف اپنا احتجاج کرایا اور حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ فوری طورپر اس قانون کو واپس لیں جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک جمعیة علماءہند کی یہ تحریک جاری رہے گی۔


Body:عیدگاہ میدان پر منعقد احتجاجی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جمعیة علماءضلع مظفرنگر کے سکریٹری قاری ذاکر نے سی اے اے کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران تشدد کی غیر جانبدارانہ جانچ کامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ جیلوں میں بند بے قصوروں کو رہا کیا جائے ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ اترپردیش کے یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کو نہایت افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری عوام کو تحفظ فراہم کرانے کی لیکن یہاں اس کا الٹا ہورہاہے، انہوں نے کہاکہ جمعیہ علماءہند نا انصافی کے خلاف آخرتک لڑائی لڑے گی۔جمعیة علماءہند کے ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی نے کہا کہ ایک خاص طبقہ کو ہراساں کرنے کے لئے سی اے اے اور این آر سی کو نافذ کیا گیا ہے جبکہ ہندوستان ایک دستوری ملک ہے ،جس کا دستور تمام مذاہب کو مساوی حقوق دیتاہے لیکن موجودہ حکومت ایک خاص فرقہ کو ٹارگیٹ کرکے آئین ہند کونقصان پہنچارہی ہے،مگر جمعیة علماءہند آئین کے خلاف اس قانون کی ہر محاذ پر مخالفت کریگی۔جمعیة علماءکے ضلع جنرل سکریٹری ذہین احمدنے کہا کہ ہم کبھی بھی سی اے اے اور این آرسی کو قبول نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی اس وقت تک جمعیة کی اس تحریک کے تحت احتجاجی مظاہرے اور گرفتاری کا عمل جاری رہے گا۔انہوںنے کہاکہ دیوبند،جامعہ ملیہ اسلامیہ اور مظفرنگر وغیرہ میں جو بے قصوروںکے خلاف مقدمات قائم کئے گئے انہیں فوری واپس لیاجائے۔ جمعیة یوتھ کلب دیوبند کے صدر اسماعیل قریشی اورمولانا محمد عثمان سرساوہ نے کہاکہ ملک کے آئین میں سب کو مساوات کا حق حاصل ہے، لیکن کچھ لوگ پارلیمنٹ میں تعداد کی بنیاد پر ملک میں اپنا ایجنڈا تھوپنا چاہتے ہیں جو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ نیا قانون ملک کے دستور کے خلاف ہے جس کے لئے آئین ہند میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔اس دوران احتجاجی مظاہرین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی۔صدارت مولاناظہور قاسمی نے کی اور نظامت مولانا محمود صدیقی نے کی۔ اس دوران350 کارکنان نے اپنی گرفتاری دی،جنہیں گرفتار کرنے کے بعد نائب تحصیلدار نے موقع پر ہی رہا کردیا۔اس سے قبل چھوٹی بچیوں کے ذریعہ پیش کی گئی فیض احمد فیض کی نظم سے پروگرام کاآغاز ہوا۔







Conclusion:بائٹ:1ذہین احمد(ضلع جنرل سکریٹری جمعیة علماءہند)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.