مظفر نگر: ملک میں مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم جمعیت علمائے ہند نے جیپور سے ممبئی جا رہی ایکسپریس ٹرین کے اندر تعینات سی آر پی ایف کانسٹیبل کے ذریعہ مسلم مسافروں کا قتل کیے جانے پر سخت رد عمل ظاہر کیا۔ مظفر نگر کے جمعیت علمائے ہند کے ریاستی سیکرٹری قاری ذاکر حسین نے کہا کہ جو محافظ تھا، جسے مسافروں کی حفاظت کے لیے ٹین میں تعینات کیا گیا تھا، وہ قاتل بن گیا۔ قاتل نے نام معلوم کر کے مذہبی شناخت کی بنیاد پر نعرہ لگا کر کہا کہ آپ کو اگر رہنا ہے تو آپ کو یہ یہ فلاں کام کرنے ہوں گے۔ فلاں کو آپ کو قبول کرنا پڑے گا۔ یہ عجیب بات ہے۔ بہت افسوسناک بات ہے اور اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ سرکاری پشت پناہی میں زہر گھولا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Protest March Against Nuh Violence نوح تشدد کے خلاف اے ایم یو طلباء کا احتجاجی مارچ
انہوں نے کہا کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ دیش کے اندر جو نفرتیں پھیلائی جا رہیں ہیں وہ کتنی جڑے پکڑ چکی ہیں اور اس کے اثرات کہاں تک پہنچ چکے ہیں۔ اس سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔ ملک کی ترقی رک سکتی ہے۔ عام لوگوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرین میں فائرنگ کی واردات میں ملوث شخص کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے تاکہ دوسروں کو اس سے سبق حاصل ہو سکے۔