سیتاپور میں تین افراد فائرنگ میں زخمی ہوئے ہیں تو وہیں سدھارتھ نگر میں سابق اسمبلی اسپیکر و سماج وادی پارٹی لیڈر ماتا پرساد پانڈے کے ساتھ دھکا مکی کی گئی ۔تمام اضلاع میں نامزدگی کے دوران ہوئے تشدد میں عوام الناس کے ساتھ پولیس اہلکار و سیاسی لیڈران زخمی ہوئے ہیں۔
اکثر مقامات پر حکمراں جماعت بی جے پی اور مین اپوزیشن سماج وادی پارٹی کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئ ہیں لیکن سیتا پور میں معاملہ اس کے برعکس ہے یہاں پر بی جے پی کے باغی لیڈر اور بی جے پی کے آفشیل امیدوار کے درمیان رشہ کشی کے طو رپر حالات فائرنگ تک پہنچ گئے۔
متعدد اضلا ع میں پتھر بازی کو کنٹرول کرنے و عوام کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔جبکہ متعدد مقامات پر پولیس تشدد کو دیکھ کر خاموش تماشائی بنی رہی ۔
اس سے قبل بلاک پرمکھی کے لئے پرچہ نامزدگی کا آغاز 11بجے ہوا اور دوپہر بعد 3بجے ختم ہوا اس کے بعد کاغذات کی جانچ کا کام پائے تکمیل تک پہنچانے کا عمل شروع ہوا۔سماج وادی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ متعدد مقامات پر پولیس اور بی جے پی کارکنوں کے ذریعہ ان کے امیدواروں کو پرچہ نامزدگی دخل نہیں کرنے دیا گیا۔تو بعض جگہوں میں الزام لگایا کہ غیر قانونی طور پر ان کے امیدواروں کے دستاویزات خارج کردئیے گئے۔
وہیں بی جے پی نے ایس پی کے ان تمام الزامات کو خارج کرتے ہوئے دعوی کیا کہ متعدد بلاکوں میں ان کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔بی جے پی کے ساتھ تنازع کی صورتحال پارٹی کے اس اعلان کے بعد بھی پیدا ہوئی جس میں پارٹی نے اعلان کیا کی متعدد مقامات پر ان کا کوئی آفیشیل امیدوار نہیں ہوگا لیکن جیتے ہوئے امیدوار کو پارٹی اپنا لے گی۔
کل امیدوار 11بجے تا 3بجے کے درمیان اپنا نام واپس لے سکیں گے۔اور اس کے بعد جہاں ضرورت ہوگی ہفتہ کو دن 11تا 3بجے کے درمیان ووٹنگ ہوگی جس کے بعد ووٹوں کی شماری اور پھر نتائج کا اعلان کیا جائےگا۔
آج پرچہ نامزدگی کے دوران ضلع سیتاپور کے کملاپور پولیس اسٹیشن علاقے کے تحت کسماندہ بلاک میں کافی تشدد ہوا۔وہاں سے موصول ایک رپورٹ کے مطابق بی جے پی کی باغی لیڈر کو نامزدگی سے روکنے کے لئے ہاتھ گولوں کے ساتھ کئی راونڈ فائرنگ کی گئی۔حالات کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔پولیس کے دعوی کے مطابق اس وقت حالات کشیدہ لیکن پرامن ہیں۔
سدھارتھ نگر میں سابق اسمبلی اسپیکر ماتا پرساد پانڈے کے ساتھ اس وقت دھکا مکی کی گئی جب وہ ایس پی بلاک پرمکھ امیدوار کے ساتھ نامزدگی کے لئے جارہے تھے۔وہیں ضلع اناؤ کے نواب گنج و اسوہا میں بھی کافی ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی۔نواب گنج میں جہاں بی جے پی حامیوں نے آزاد امیدوار کے دستاویزات پھاڑ دئیے ۔تو اسوہا میں ایس پی امیدوار کو پرچہ نامزدگی سے روک دیا گیا۔
ضلع اناؤ میں پتھر بازی کو واقعہ پیش آیا۔حالات کو بگڑتے دیکھ پولیس ایکشن میں آئی اور اس نے ایس پی و بی جے پی کارکنوں کو منتشر کیا۔فرخ آباد میں بی جے پی امیدوار کے کارواں کو پولیس کے ذریعہ روکے جانے کی خبر پر ضلع کے سابق بی جے پی صدر نے موقع پر تعینات کانسٹیبل سے بھڑ گئے اور اس کے ساتھ گالم گلوج کی۔اس کے بعد پولیس نے بیریکیٹ ہٹا دیا جس کے بعد دو درجن سے زیادہ گاڑیاں اندر داخل ہوگئیں اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی ۔
ضلع اٹاوہ میں چکر نگر بلاک پرمکھ کے لئے پرچہ نامزدگی کے دوران ایس پی امیدوار سنیتا دیوی کے شوہر شیو کشور یادو نے فائرنگ کردی جس میں بی جے پی امیدوار رادھا دیوی کے شوہر راکیش یادو زخمی ہوگئے۔اطلاع ملتے ہی کثیر تعدا دمیں پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔اس دوران پولیس کے ساتھ بھی گتھم گتھا پیش آیا۔
چترکوٹ کے منکپور بلاک میں ایس پی نے بی جے پی کارکنوں پر اپنے امیدوار و کارکنوں کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے روکنے کا الزام لگایا ہے۔بی جے پی حامیوں نے پہلے راستہ بلاک کیا اور اب کسی کو بھی انرالمنٹ ہال میں جانے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
باندہ سے موصول اطلاع کے مطابق پولیس پر الزام ہے کہ اس نے ایس پی امیدوار کو پرچہ نامزدگی سے روک دیا۔جبکہ جالون کے مدھوگرہ بلاک میں بی جے پی اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی۔بی جے پی کارکنوں نے پولیس کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی۔ایٹہ کے مرہارا بلاک میں نامزدگی کے دوران تشدد پھوٹ پڑا اس دوران ایس پی امیدوار گڈی دیوی سے دستاویزات نامزدگی چھین لئے گئے۔ پولیس کے مداخلت کرنے پر پولیس ٹیم پر بھی پتھر بازی کی گئی۔
منی پور کے جاگیر بلاک میں ایس پی و بی جے پی حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ بی جے پی کارکنوں نے ایس پی امیدوار برجیش کٹھیریا کے کار کو گھیر لیا۔کار کے شیشے ٹوڑ دئیے گئے۔اطلاع ملنے کے بعد ڈی ایم مہندرا بہادر سنگھ اور ایس پی اشوک کمار رائے پولیس فورس کے ساتھ موقع واردات پر پہنچے۔
باغپت میں آر ایل ڈی امیدوار نے چھپرولی بلاک سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ یہاں پر آر ایل ڈی کارکنوں کی پولیس کے ساتھ دھکا مکی ہوئی۔ آرایل ڈی کارکنوں نے پولیس پر جانبداری کا الزام لگات ہوئے پولیس پر چہ نامزدگی داخل نہ کرنے دینے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔
بجنو کے دھام پور میں آزاد امیدوار ڈاکٹر کثوم رگھونشی اور ان کے حامیوں کو بی جے پی کارکنوں نے بلاک احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا۔بتایا جاتا ہے کہ آزاد امیدوار کثوم اور ان کے حامیوں کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کوشش کی گئی۔ڈاکٹر کثوم نے خاتون حامیون کے ساتھ ایک بینک میں پناہ لے کر خود بچایا۔
اعظم گڑھ کے پوئی بلاک میں بی جے پی کارکنوں نے خوب ہنگامہ کاٹا۔ایس پی امیدوار کو نامزدگی کے لئے احاطہ میں نہیں داخل ہونے دیا گیا۔نہ صرف یہ بلکہ بی جے پی ایم ایل اے ارون کانت نے خود بی جے پی امیدوار پر چھڑی سے حملہ کردیا جس سے ان کے سر پر چوٹیں آئی ہیں۔پولیس نے کسی طرح سے انہیں بی جے پی کارکنوں سے بچایا اور انہیں اندر لے کر آئی لیکن وہ اپنا پرچہ داخل نہیں کرسکے۔
یہ بھی پڑھیں:
جونپور: معروف شاعر شہزاد کلیم سے خصوصی بات چیت
اس کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع بشمول جھانسی، سنبھل، سنت کبیر نگر، بہرائچ، فتح پور اور مہاراج گنج میں بھی پرچہ نامزدگی کے دوران پرتشدد واقعات پیش آئے۔
یو این آئی