ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے لکھنؤ کے ایک مدرسہ میں زیر تعلیم طالب علم سے بات کی جنہوں نے عالم میں فارم بھرا تھا جو سینئر سیکنڈری یعنی انٹر کے مساوی ہے۔ لیکن نتائج اعلان نہ ہونے کی وجہ سے وہ یونیورسٹی میں داخلہ لینے سے محروم ہوگئے۔
طالب علم شاہان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے کہا کہ کووڈ کی وجہ سے رواں برس مدرسہ بورڈ کی جانب سے نے امتحانات منعقد نہیں کرائے گئے۔ طلبا کو اگلی جماعتوں میں پرموٹ کردیا گیا ہے۔
امید تھی کہ جلد ہی نتائج کا اعلان ہوجائے گا جیسا کہ دیگر بورڈز نے کیا ہے۔ لیکن مدرسہ بورڈ کے ذمہ داران نے نتائج اعلان کرنے میں اس قدر سست روی کا مظاہرہ کیا ہے کہ اگست کا مہینہ ختم ہوگیا۔
مدرسہ بورڈ کے ذمہ داران کی سست روی سے ہزاروں طلبا کی امیدوں پر پانی پھر گیا جو اس مارکشیٹ کی بنیاد پر یونیورسٹیز میں داخلہ لینا چاہتے تھے۔ کیونکہ اب بیشتر یونیورسٹی میں داخلہ لینے کی تاریخ ختم ہوچکی ہے۔
طالب علم محمد اجمل نے کہا کہ مدرسہ بورڈ کے ذمہ دران کی سست وری کے باعث ہزاروں طلبا و طالبات کو ایک برس انتظار کرنا پڑے گا، ان کا ایک سال خراب ہوگیا۔ اس کے کا نتیجہ یہ ہوگا کہ بہت سے طلبا تعلیم سے رو گرادنی کرلیں گے اور کسی کاروبار میں لگ جائیں۔
مزید پڑھیں:
اترپردیش مدرسہ بورڈ: 'کامل' کی ڈگری سے 'ایم اے' میں داخلہ نہ ملنے پر طلبہ مایوس
واضح رہے کہ رواں برس 10ویں جماعت یعنی سیکنڈری میں96836 مجموعی طلباء و طالبات نے فارم بھرا تھا جبکہ بارہویں جماعت یعنی سینئر سیکنڈری میں 25628 طلبا و طالبات نے فارم بھرا ہے۔