لکھنو: اتر پردیش میں موجودہ وقت میں شدت کی گرمی ہو رہی ہے اور ایسے میں گھنی آبادی، ہوٹل والے علاقے اور بازار میں آگ لگنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ریاستی دارالحکومت لکھنؤ میں گزشتہ ماہ سے اب تک کہ تقریبا درجنوں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں جن سے بڑے پیمانے پر مالی نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے لکھنؤ کے سی ایف او منگیش کمار سے بات چیت کی اور جاننے کی کوشش کی کہ آگ لگنے کے واقعات سے کیسے بچا جا سکتا ہے اور اس کی بندوبست و حفاظتی سازو و سامان کیسے استعمال کئے جائیں جن سے جانی و مالی نقصان سے راحت پائی جا سکے ۔
سی ایف او منگیش کمار نے بتایا کہ لکھنو میں 8 فائر اسٹیشن ہیں جہاں پر وقت پر علاقے کے لوگوں کو آگ لگنے کے واقعات کے حوالے بیداری پروگرام کیا جاتا ہے اسکول، ہاسپٹل اور ہوٹل و عوامی مقامات پر لوگوں کو بھی آگ بجھانے کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرمی کے موسم میں زیادہ تر بجلی سے آگ لگتی ہے اگر اس پر توجہ دیں اور ایم سی وی سسٹم لگائیں اس کے ساتھ ایڈٹ کرائیں جس سے آگ لگنے کے امکانات میں کمی ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہوٹلز،گھنی آبادی شہری علاقوں میں آگ لگنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کی وہاں پر آگ بجھانے کا سلنڈر و دیگر سازوسامان رکھنے کے سخت احکامات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Eye Check up Camp in Meerat میرٹھ میں آنکھوں کی مفت جانچ کا کیمپ
انہوں نے بتایا کہ بعض اوقات عوام خود آگ بجھا لیتی ہے فائر محکمہ لو پہونچنا نہیں پڑتا ہے۔ ٹول فری نمبر 112 اطلاعات اتی ہیں جس کے بعد فائر اسٹیشن اور مرکزی فائر اسٹیش دو گاڑیاں جاتی ہیں۔ اس کے ساتھ پورا عملہ ہوتا ہے۔یہ بات ضروری ہے کہ جہاں بھی آگ بجھانے کےجو سامان ہو ان کا وقت بوقت استعمال بھی کرنا چاہیے تاکہ وہ ضرورت پڑنے پر کام آسکیں بیشتر مقامات پر آگ بجھانے کے بند و بست تو ہوتا ہے لیکن ضروت پر کام نہیں آتا ہے۔