ETV Bharat / state

لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کارروائی - لکھنؤ

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں احتجاج کا آج 25 واں دن ہے۔ پولیس نے ٹھاکر گنج تھانہ میں کئی خواتین اور مردوں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے لیکن ان کے حوصلوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
author img

By

Published : Feb 11, 2020, 12:01 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 10:30 PM IST



اترپردیش کی لکھنؤ پولیس گھنٹہ گھر کے مظاہرہ کو کسی بھی قیمت پر ختم کروانا چاہتی ہے لیکن خواتین نے صاف کہہ دیا ہے کہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوتا، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
لکھنؤ کے ٹھاکر گنج تھانہ میں آج کئی دوسری خواتین کے خلاف سیکشن 145، 147، 188، 283، 353 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سیکڑو کی تعداد میں نامعلوم لوگوں کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔
لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
معروف سماجی کارکن و رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب پر بھی ٹھاکر گنج تھانہ میں دفع 154 کے تحت ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے۔ مسٹر شعیب جیل سے رہا ہونے کے بعد سب سے پہلے گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کے احتجاج کی حمائت کیا تھا۔پولیس نے ان پر مظاہرہ میں کرنے و شامل ہونے اور دوسرے کو سوشل میڈیا کے ذریعے گھنٹہ گھر پہنچنے کی اپیل کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کئی لوگوں کی گاڑیوں کا چالان بھی کاٹا گیا کیونکہ یہ گاڑیاں سڑکوں پر ادھر ادھر کھڑی ہوئی تھی۔
لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
معلوم ہو کہ لکھنؤ میں دفعہ 144 نافذ ہے، جس وجہ سے یہ کارروائی ہوئی لیکن یہ پابندی صرف سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر ہے کیونکہ اس قانون کی حمایت میں لکھنؤ شہر میں کئی ریلیاں ہوئیں لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔



اترپردیش کی لکھنؤ پولیس گھنٹہ گھر کے مظاہرہ کو کسی بھی قیمت پر ختم کروانا چاہتی ہے لیکن خواتین نے صاف کہہ دیا ہے کہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوتا، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
لکھنؤ کے ٹھاکر گنج تھانہ میں آج کئی دوسری خواتین کے خلاف سیکشن 145، 147، 188، 283، 353 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سیکڑو کی تعداد میں نامعلوم لوگوں کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔
لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
معروف سماجی کارکن و رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب پر بھی ٹھاکر گنج تھانہ میں دفع 154 کے تحت ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے۔ مسٹر شعیب جیل سے رہا ہونے کے بعد سب سے پہلے گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کے احتجاج کی حمائت کیا تھا۔پولیس نے ان پر مظاہرہ میں کرنے و شامل ہونے اور دوسرے کو سوشل میڈیا کے ذریعے گھنٹہ گھر پہنچنے کی اپیل کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کئی لوگوں کی گاڑیوں کا چالان بھی کاٹا گیا کیونکہ یہ گاڑیاں سڑکوں پر ادھر ادھر کھڑی ہوئی تھی۔
لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
لکھنؤ میں مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی
معلوم ہو کہ لکھنؤ میں دفعہ 144 نافذ ہے، جس وجہ سے یہ کارروائی ہوئی لیکن یہ پابندی صرف سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر ہے کیونکہ اس قانون کی حمایت میں لکھنؤ شہر میں کئی ریلیاں ہوئیں لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
Intro:شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں احتجاج کا آج 25 واں دن ہے۔ پولیس نے مظاہرین کے خلاف ٹھاکر گنج تھانہ میں کئی خواتین اور مرد حضرات پر ایف آئی آر درج کر لیا ہے لیکن انکے حوصلوں میں کوئی کمی نہیں آئی۔




Body:لکھنؤ پولیس گھنٹہ گھر کے مظاہرہ کو کسی بھی قیمت پر ختم کروانا چاہتی ہے لیکن خواتین نے صاف کہہ دیا ہے کہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوتا، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

لکھنؤ کے ٹھاکر گنج تھانہ میں آج کئی دوسری خواتین کے خلاف سیکشن 145، 147، 188، 283، 353 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سیکڑو کی تعداد میں نامعلوم لوگوں کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔

معروف سماجی کارکن و رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب پر بھی ٹھاکر گنج تھانہ میں دفع 154 کے تحت ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے۔ مسٹر شعیب جیل سے رہا ہونے کے بعد سب سے پہلے گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کے احتجاج کی حمائت کیا تھا۔

پولیس نے ان پر مظاہرہ میں کرنے و شامل ہونے اور دوسرے کو سوشل میڈیا کے ذریعے گھنٹہ گھر پہنچنے کی اپیل کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کئی لوگوں کی گاڑیوں کا چالان بھی کاٹا گیا کیونکہ یہ گاڑیاں سڑکوں پر ادھر ادھر کھڑی ہوئی تھی۔


Conclusion:معلوم ہو کہ لکھنؤ میں دفعہ 144 نافذ ہے، جس وجہ سے یہ کارروائی ہوئی لیکن یہ پابندی صرف سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر ہے کیونکہ اس قانون کی حمایت میں لکھنؤ شہر میں کئی ریلیاں ہوئیں لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
Last Updated : Feb 29, 2020, 10:30 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.