بکرو گاؤں واقعے کی جانچ کے لیے اترپردیش حکومت نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم ( ایس آئی ٹی) تشکیل دی تھی اور یہ ٹیم تین افسران پر مشتمل تھی۔ ایس آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کانپور کے بکرو گاؤں میں کل 37 پولیس اہلکاروں نے گینگسٹر وکاس دوبے کی مبینہ طور پر مدد کی تھی۔
ان پولیس اہلکاروں میں 18 انسپکٹر، 10 ڈپٹی انسپکٹر، 8 کانسٹیبل اور بیٹ انچارج شامل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس 2 جولائی کو پولیس گینگسٹر وکاس دوبے کو گرفتار کرنے کے لیے بکرو گاؤں گئی تھی لیکن وکاس دوبے کو پہلے سے ہی پولیس کے آنے کی اطلاع مل گئی تھی۔
اس کے بعد بکرو گاؤں میں جرائم پیشہ وکاس دوبے اور اس کے ساتھیوں نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں آٹھ پولیس اہلکاروں کی موت واقع ہوگئی تھی۔
وکاس دوبے وہاں سے فرار ہوگیا تھا اور بعد میں مدھیہ پردیش پولیس نے اسے 9 جولائی کو اجین کے مہاکال مندر سے گرفتار کرلیا تھا۔
اس دوران جب اسے اجین سے کانپور لے جایا جارہا تھا تب اس نے پولیس کی گاڑی سے فرار ہونے کی کوشش کی اور پولیس انکاؤنٹر میں وکاس دوبے کی گولی لگنے سے موت ہوگئی۔