ETV Bharat / state

یو پی پی ایس سی امتحان سے اردو اور فارسی ہٹائے جانے سے اردو طبقہ ناراض

اتر پردیس میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہونے کے باوجود یوپی پی ایس سی کے مقابلہ جاتی امتحانات سے اردو اور فارسی زبان کو ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہٹانے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس خبر سے اردو داں طبقے میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

UP government dropped urdu and persian from UPPSC
یو پی پی ایس سی امتحان سے اردو اور فارسی ہٹائے جانے سے اردو طبقہ ناراض
author img

By

Published : Mar 6, 2021, 12:49 PM IST

جس طرح اردو زبان مختلف زبانوں اور تہذیبوں کو اپنے اندر سمیٹ کر پیدا ہوئی اس کے پیش نظر اسے لشکری زبان کہا جاتا ہے۔ بھارت کی آزادی کے بعد سے اردو زبان نفرتوں کی بھینٹ چڑھتی جا رہی ہے۔ اردو زبان کو صرف مسلمانوں کی زبان سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

تمام مخالف حالات کے درمیان اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے کافی کاوشیں کی گئی ہیں۔ ان ہی کوششوں کا نتیجہ تھا کہ 1989 میں نارائن دت تیواری کی حکومت نے اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا تھا۔ تب سے آج تک اردو زبان اتر پردیش کی دوسری سرکاری زبان ہے۔

لیکن اب اترپردیس کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اردو زبان کو اترپردیش کی سول سروسز کے مقابلہ جاتی امتحانات سے ہٹا دینے کا حکم جاری کیا ہے۔

اس حکم سے اردو داں طبقہ میں غم و غصہ کی لہر پیدا ہوگئی۔ محبان اردو نے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ اردو زبان کو اترپردیس سول سروس کے مقابلہ جاتی امتحانات میں پھر سے شامل کیا جائے۔

مزید پڑھیں:

مختار انصاری پر حکومت کا شکنجہ، عمارت منہدم کرنے کی کارروائی جاری

اردو اور فارسی زبان کو اترپردیس سول سروس کے مقابلہ جاتی امتحانات سے ہٹائے جانے کا سب سے زیادہ نقصان ان طلبہ کو ہوا ہے جو لمبے وقت سے اردو مضمون میں ان مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کر رہے تھے۔ ایسی صورت میں اب ان طلبا کو کوئی متبادل راستہ اختیار کرنا پڑے گا یا پھر عدالت کے ذریعہ انہیں کچھ راحت مل سکے گی۔

جس طرح اردو زبان مختلف زبانوں اور تہذیبوں کو اپنے اندر سمیٹ کر پیدا ہوئی اس کے پیش نظر اسے لشکری زبان کہا جاتا ہے۔ بھارت کی آزادی کے بعد سے اردو زبان نفرتوں کی بھینٹ چڑھتی جا رہی ہے۔ اردو زبان کو صرف مسلمانوں کی زبان سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

تمام مخالف حالات کے درمیان اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے کافی کاوشیں کی گئی ہیں۔ ان ہی کوششوں کا نتیجہ تھا کہ 1989 میں نارائن دت تیواری کی حکومت نے اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا تھا۔ تب سے آج تک اردو زبان اتر پردیش کی دوسری سرکاری زبان ہے۔

لیکن اب اترپردیس کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اردو زبان کو اترپردیش کی سول سروسز کے مقابلہ جاتی امتحانات سے ہٹا دینے کا حکم جاری کیا ہے۔

اس حکم سے اردو داں طبقہ میں غم و غصہ کی لہر پیدا ہوگئی۔ محبان اردو نے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ اردو زبان کو اترپردیس سول سروس کے مقابلہ جاتی امتحانات میں پھر سے شامل کیا جائے۔

مزید پڑھیں:

مختار انصاری پر حکومت کا شکنجہ، عمارت منہدم کرنے کی کارروائی جاری

اردو اور فارسی زبان کو اترپردیس سول سروس کے مقابلہ جاتی امتحانات سے ہٹائے جانے کا سب سے زیادہ نقصان ان طلبہ کو ہوا ہے جو لمبے وقت سے اردو مضمون میں ان مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کر رہے تھے۔ ایسی صورت میں اب ان طلبا کو کوئی متبادل راستہ اختیار کرنا پڑے گا یا پھر عدالت کے ذریعہ انہیں کچھ راحت مل سکے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.