اس ضمن میں ونود پال کمیٹی کی شفارسات کے بعد ریاستی حکومت سب سے پہلے لکھنؤاور غازی آباد میں ان مریضوں کے لئے ہوٹلس کرایہ پر لے گی۔
ریاست کے اڈیشنل چیف سکریٹری(صحت) امت موہن پرساد نے جمعہ کو یہاں بتایا کہ جیسا کہ ریاست میں ہوم کوارنٹائن کی اجازت نہیں ہے اس لئے حکومت نے بغیر علامات والے مریضوں کی سہولیات کے لئے نئے سسٹم کو متعارف کرایا ہے۔
حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق مریض کو یومیہ ایک ہزار روپئے دینےہوں گے جبکہ علاج کی سہولیت ریاستی حکومت کی جانب سےفراہم کی جائےگی۔ایک مریض کو ایک وقت کے ٹوکن کے طور پر 2ہزار روپئے دینے ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ مریض سے روزانہ لیا جانے والا ایک ہزار روپیہ قیام وطعاام اور دیگر سہولیات کے لیے لیا جائےگا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سہولیت کا آغاز سب سے پہلے لکھنؤ اور غازی آباد سے ہوگا جہاں بڑے ہوٹل آئیسولیشن وارڈ میں بدلے جائیں گے۔آنے والے دنوں میں یہ سہولیت دیگر شہروں میں بھی دسیتاب ہوگی۔مسٹر پرساد نے بتایا کہ تاہم یہ نئے سہولیت عمردراز،بچوں اور خاملہ خواتین کو فراہم نہیں کی جائےگی۔
انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ یہ سہولیت اختیاری ہوگی اور لوگ ایل1،ایل2،ایل3اسپتالوں میں بھی بھرتی کئے جاسکتے ہیں۔