اترپردیش میں حکمراں جماعت و اس کی اتحادی پارٹیوں نے ضلع پنچایت صدور کے انتخاب میں 75سیٹوں میں سے 67 پر کامیابی حاصل کر کے ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے ایس پی کے 63 سیٹوں کے جیتنے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا جو ایس پی نے سال 2016 کے انتخابات میں قائم کیا تھا۔
سماج وادی پارٹی نے سنت کبیر نگر، بلیا، اعظم گڑھ اور ایٹہ میں جیت درج کی ہے جبکہ باغپت میں اس کی اتحاد آر ایل ڈی کے امیدوار کو جیت ملی ہے۔ سماج وادی پارٹی نے اٹاوہ سیٹ بلامقابلہ جیت درج کیا تھا۔ وہیں بی جے پی نے 21 سیٹوں پر بلامقابلہ جیت درج کیا تھا جبکہ ہفتہ کو ہوئے الیکشن میں پارٹی اور اس کی اتحاد اپنا دل نے بقیہ 46 سیٹوں پر جیت کا پرچم لہراہا ہے جبکہ آزاد امیدواروں نے جونپور اور پرتاپ گڑھ میں جیت درج کی ہے۔
بی جے پی اور اس کی اتحادیوں نے جن سیٹوں پر جیت درج کی ہے ان میں مظفر نگر، شاملی، ہاپوڑ، بجنور، رامپور، سنبھل، بریلی، بدایوں، علی گڑھ، ہاتھرس، کاس گنج، متھرا، فیروزآباد، مین پوری، کانپور شہر، فرخ آباد، قنوج، اوریا، کانپور، کانپور دیہات، جالون، مہوبہ، ہمیر پور، فتح پور، کوشامبی، پریاگ راج، رائے بریلی، اناو، ہردوئی، لکھنو، سیتاپور، لکھیم پور کھیری، امیٹھی، بارہ بنکی، سلطان پور، امبیڈکر نگر، اجودھیا، بستی، سدھارتھ نگر، مہاراج گنج، کشی نگر، دیوریا، غازی پور، چندولی، بھدوہی، مرزاپور اور سونبھدر شامل ہیں۔
یوپی بی جے پی کے صدر سونتر دیو سنگھ نے پارٹی کی اس بڑی جیت پر لیڈروں اور کارکنوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا 'وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی مقبولیت اور کیڈر کی سخت محنت کا نتیجہ ہے کہ پارٹی کو 75سیٹوں میں سے 67 سیٹوں پر شاندار جیت ملی ہے۔ یہ ابھی محض آغاز ہے۔ بی جے پی اپنی اس کارکردگی کو آنے والے الیکشن میں بھی قائم رکھے گی اور اقتدار پر دوبارہ قابض ہوگی'۔
وہیں سماج وادی پارٹی ترجمان راجندر چودھری نے سرکاری مشنری کا غلط استعمال کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہی بی جے پی کی جیت کا اصل سبب ہے۔ رپورٹس کے مطابق منی پور جو کہ ایس پی نگراں سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کا پارلیمانی حلقہ ہے یہاں سے بی جے پی امیدوار ارچنا بھدوریہ کو جیت ملی ہے۔
ایس پی لیڈر اعظم خان کے قلعہ رامپور میں بھی بی جے پی نے کامیابی درج کی ہے یہاں سے بی جے پی امیدوار خیالی رام ضلع پنچایت صدر کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔ ایس پی امیدوار لودھی کو 19 ووٹ جبکہ بی جے پی امیدوار نسرین جہاں کو 13 ووٹ ملے۔ اپوزیشن لیڈر رام گوند چودھری نے انتظامیہ پر گھپلہ بازی کا الزام لگاتے ہوئے ایس پی کارکنوں کے ساتھ امبیڈکر پارک میں دھرنا دیا۔
ضلع پنچایت صدور کی 53 سیٹوں کے لئے 116 امیدوار میدان میں تھے۔46 اضلاع میں بی جے پی اور ایس پی امیدواروں کے درمیان براہ راست کانٹے کا مقابلہ تھا جبکہ چار سیٹوں پر سہ رخی اور تین سیٹیں ایسی تھیں جہاں پر مقابلہ چار امیدواروں کے درمیان تھا۔
اس تمام کے باوجود اکثر سیٹوں پر بازی بی جے پی امیدواروں نے ہی ماری ہے اور جیت کا نیا ریکارڈ قائم ہے۔ اپوزیشن نے حکمراں جماعت پر سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر کے انتخاب میں گھپلہ بازی کا الزام لگایا تو وہیں حکمراں جماعت نے اسے یوگی کی مقبولیت اور کیڈر کی محنت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے نتائج کو سال 2022 کے اسمبلی انتخابات کا اعلان قرار دیا ہے۔