ETV Bharat / state

Action on Lucknow Madarsa تحفظ اطفال کمیشن کا مدرسے میں پڑھنے جا رہے بچوں کو چھڑانے کا دعویٰ

ایک عالم دین چھ بچوں کو بہار سے لکھنؤ میں واقع ایک مدرسے میں پڑھنے کے لیے لا رہے تھے۔ تحفظ اطفال کمیشن نے چھاپہ مار کر ان بچوں کو تحویل میں لے لیا۔ کمیشن کی رکن شوچیتا چترویدی نے اس مدرسے اور اسکے ذمہ داران پر کئی الزامات عائد کیے ہیں۔ UP Child Commission SCPCR Claims To Rescue Madarsa children

تحفظ اطفال کمیشن کا مدرسے میں پڑھنے جا رہے بچوں کو چھڑانے کا دعویٰ
تحفظ اطفال کمیشن کا مدرسے میں پڑھنے جا رہے بچوں کو چھڑانے کا دعویٰ
author img

By

Published : Aug 11, 2023, 10:47 AM IST

لکھنؤ: مدرسے میں پڑھنے کے لیے بہار سے لکھنؤ لائے جا رہے چھ بچوں کو تحفظ اطفال کمیشن اور اینٹی ہیومن ٹریفکنگ یونٹ نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ ان بچوں کے ساتھ اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے فیض اللہ گنج میں واقع ایک فیکٹری میں ملازمت کرنے والے ایک عالم دین سمیت دو لوگ موجود تھے۔ کمیشن نے ان سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر لکھنؤ کی تکیہ والی مسجد، سدرونہ، پاڑہ میں مدرسے سے مزید 12 بچوں کو بازیاب کرنے کا دعویٰ کیا۔ ان تمام بچوں کی عمر 8 سے 14 سال کے درمیان ہیں۔

ریاستی کمیشن تحفظ اطفال کی رکن ڈاکٹر شوچیتا چترویدی کے مطابق انہیں دہلی کی ایک رضاکار تنظیم مکتی فاؤنڈیشن سے اطلاع ملی تھی کہ بہار سے ایک پرائیویٹ بس کچھ چھوٹے بچوں کو لے کر لکھنؤ آ رہی ہے۔ کمیشن کے رکن نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر تحفظ اطفال کمیشن کی ٹیم اینٹی ہیومن ٹریفکنگ یونٹ کے ساتھ اودھ چوراہے پر پہنچ گئے۔ بس کو وہاں روک کر تلاشی لی گئی تو اس میں چھ بچے پائے گئے۔ بس میں موجود عالم دین نے بتایا کہ تمام بچوں کو لکھنؤ کے سدرونہ میں واقع تکیہ والی مسجد کے مدرسے میں لے جایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: MP Hijab row مدھیہ پردیش حجاب تنازع: دموہ اسکول کے پرنسپل سمیت 2 افراد گرفتار

کمیشن کی رکن ڈاکٹر شوچیتا چترویدی، شیام ترپاٹھی، اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے انسپکٹر غیاث الدین خان اور چائلڈ لائن سے ڈاکٹر سنگیتا شرما نے بس میں موجود عالم دین کے بتائے ہوئے مدرسے پر بھی چھاپہ مارا اور ذمہ داروں سے پوچھ گچھ کی۔ وہاں چھاپہ مارنے والی ٹیم کے خلاف احتجاج بھی ہوا۔ ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ مدرسہ غیر قانونی طور پر چلایا جا رہا تھا۔ یہاں جو بچے پائے گئے ہیں ان کے والدین کے رضامندی کے خطوط موجود نہیں تھے۔

قابل ذکر ہے کہ اس معاملے پر مدرسے کے ذمہ داروں اور پکڑے گئے عالم دین کا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔ حالانکہ یہ مدرسوں کی شبیہ خراب کرنے اور مدارس میں تعلیم و تدریس کو جرم گرداننے کی کوشش کا حصہ بھی ہو سکتا ہے۔ حالیہ میں دنوں میں مدرسوں میں پڑھنے جا رہے بچوں کو پکڑے جانے کے اس نوعیت کے کئی معاملات سامنے آ چکے ہیں۔ مدرسے میں پائے گئے بچے بھی بہار کے تھے۔ کمیشن نے بچوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور ان کے اہل خانہ سے رابطے کی کوشش کر رہا ہے۔

لکھنؤ: مدرسے میں پڑھنے کے لیے بہار سے لکھنؤ لائے جا رہے چھ بچوں کو تحفظ اطفال کمیشن اور اینٹی ہیومن ٹریفکنگ یونٹ نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ ان بچوں کے ساتھ اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے فیض اللہ گنج میں واقع ایک فیکٹری میں ملازمت کرنے والے ایک عالم دین سمیت دو لوگ موجود تھے۔ کمیشن نے ان سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر لکھنؤ کی تکیہ والی مسجد، سدرونہ، پاڑہ میں مدرسے سے مزید 12 بچوں کو بازیاب کرنے کا دعویٰ کیا۔ ان تمام بچوں کی عمر 8 سے 14 سال کے درمیان ہیں۔

ریاستی کمیشن تحفظ اطفال کی رکن ڈاکٹر شوچیتا چترویدی کے مطابق انہیں دہلی کی ایک رضاکار تنظیم مکتی فاؤنڈیشن سے اطلاع ملی تھی کہ بہار سے ایک پرائیویٹ بس کچھ چھوٹے بچوں کو لے کر لکھنؤ آ رہی ہے۔ کمیشن کے رکن نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر تحفظ اطفال کمیشن کی ٹیم اینٹی ہیومن ٹریفکنگ یونٹ کے ساتھ اودھ چوراہے پر پہنچ گئے۔ بس کو وہاں روک کر تلاشی لی گئی تو اس میں چھ بچے پائے گئے۔ بس میں موجود عالم دین نے بتایا کہ تمام بچوں کو لکھنؤ کے سدرونہ میں واقع تکیہ والی مسجد کے مدرسے میں لے جایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: MP Hijab row مدھیہ پردیش حجاب تنازع: دموہ اسکول کے پرنسپل سمیت 2 افراد گرفتار

کمیشن کی رکن ڈاکٹر شوچیتا چترویدی، شیام ترپاٹھی، اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے انسپکٹر غیاث الدین خان اور چائلڈ لائن سے ڈاکٹر سنگیتا شرما نے بس میں موجود عالم دین کے بتائے ہوئے مدرسے پر بھی چھاپہ مارا اور ذمہ داروں سے پوچھ گچھ کی۔ وہاں چھاپہ مارنے والی ٹیم کے خلاف احتجاج بھی ہوا۔ ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ مدرسہ غیر قانونی طور پر چلایا جا رہا تھا۔ یہاں جو بچے پائے گئے ہیں ان کے والدین کے رضامندی کے خطوط موجود نہیں تھے۔

قابل ذکر ہے کہ اس معاملے پر مدرسے کے ذمہ داروں اور پکڑے گئے عالم دین کا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔ حالانکہ یہ مدرسوں کی شبیہ خراب کرنے اور مدارس میں تعلیم و تدریس کو جرم گرداننے کی کوشش کا حصہ بھی ہو سکتا ہے۔ حالیہ میں دنوں میں مدرسوں میں پڑھنے جا رہے بچوں کو پکڑے جانے کے اس نوعیت کے کئی معاملات سامنے آ چکے ہیں۔ مدرسے میں پائے گئے بچے بھی بہار کے تھے۔ کمیشن نے بچوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور ان کے اہل خانہ سے رابطے کی کوشش کر رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.