ہند - نیپال سرحد سیل ہونے کے بعد لوگوں کی نقل و حرکت بند کردی گئی ہے۔ لیکن بھارتی خطے سے برآمدات کا کام بلا روک ٹوک جاری ہے۔
ایسی صورت میں نیپال آئل کارپوریشن کے ٹینکر اور کارگو کیریئر ٹرک کو نیپالی علاقے میں بارڈر پر کھالی کیا جاتا ہے۔ لیکن جب وہ خالی ہو جاتے ہیں اور بھارت میں داخل ہوتے ہیں تو ان کی صفائی نہیں کی جاتی ہے۔
اسی طرح جب نیپال آئل کارپوریشن کے آئل ٹینکر پٹرولیم مصنوعات کو بھرنے کے لئے گونڈہ جاتے ہیں تو ان کی صفائی بھی نہیں کی جاتی ہے اور نا انہیں سینٹائزڈ کیا جاتا ہے جس سے بھارت میں انفیکشن پھیل سکتا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نیپال اپنی حفاظت کر رہا ہے۔ لیکن نیپال بھارتی سلامتی میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہا ہے۔ یہ نیپالی ٹینکر روپئی ڈیہہ، نانپارہ اور بہرائچ کے راستے سے گونڈہ پہنچتے ہیں۔
یہ لوگ راستے میں کھاتے پیتے ہوئے جاتے ہیں، صرف یہی نہیں گونڈہ میں قائم انڈین آئل کارپوریشن کو ان نیپالی ڈرائیوروں، خلاصیوں اور کنٹینروں کی بھی جانچ کرنی چاہئے۔
ان نیپالی ٹینکروں کو بھی بھارت میں داخل ہونے سے قبل صفائی کی جانی چاہئے۔ اس سلسلے میں جب کسٹم حکام سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ نیپالی عہدیداروں کو بتایا گیا ہے کہ واپسی میں تمام ٹرکوں اور ٹینکروں کو جمنہا چوکی پر سینیٹائز کرکے ہی بھارتی کی حدود میں بھیجا جائے۔