سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو SP Leader Akhilesh Yadav نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اپنا منشور تیار کر رہی ہے۔ ہم نے عام لوگوں کو 300 یونٹ بجلی مفت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بجلی کے لیے بہت سے لوگوں کا استحصال کیا گیا۔ سماج وادی پارٹی مہم چلانے جارہی ہے، جو لوگ 300 یونٹ بجلی مفت چاہتے ہیں، ان سے فارم بھرائے جائیں گے۔'
اس مہم میں شامل ہونے کے لیے، بجلی بل پر جو نام ہے وہ وہی لکھوائیں۔ جن کے نام پر کنکشن نہیں ہے، وہ اپنے راشن کارڈ والا نام لکھوائیں۔ ہم اس مسئلے کے ذریعے گھر گھر جائیں گے اور لوگوں کو جوڑنے کا کام کریں گے۔
ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ کووڈ کے قوانین میں نرمی ملتے ہی وجے رتھ دوبارہ چلائیں گے۔ ہم دوسرے طریقوں سے بھی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
ایس پی پارٹی کی پہچان منسوخ کرنے کی عرضی پر انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ کیسز بی جے پی کے رہنماؤں پر ہے۔ ان کے سی ایم، ڈپٹی سی ایم سمیت تمام لیڈروں کے خلاف کیسز ہیں۔ اس لیے بی جے پی کی پہچان منسوخ کی جائے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے متعدد رہنماؤں کے خلاف جھوٹے کیس ہیں۔ بی جے پی حکومت نے سینئر رہنماؤں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رام پور کے ضلع مجسٹریٹ نے اپنے ایکسٹینشن کے لیے رامپور میں اعظم خان پر فرضی مقدمے درج کرائے تھے۔
سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں پر پانچ میں فرضی مقدمے درج کرائے گئے ہیں۔
ایس پی صدر اکھلیش یادو نے عبداللہ اعظم کی جیل سے رہائی کے بعد ان کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ ہم سبھی سماجوادی ایک ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پھنسانے اور جیل بھیجنے میں کانگریس اور بی جے پی دونوں ملی ہوئی تھیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی رہنماؤں نے کسانوں کو دہشت گرد کہا۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے جھوٹے وعدے کیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسانوں کی بات کریں گے، بی جے پی حکومت میں کسانوں کو معاوضہ نہیں دیا گیا۔ کہا کہ جیسے ہی کرشنا پٹیل کی اپنا دل کا اتحاد بنتا ہے، انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ کئی پارٹیاں ہیں۔ سب کے تعاون سے سماج وادی پارٹی ریاست میں حکومت بنائے گی۔
پی ایس پی Pragatishil Samajwadi Party صدر شیو پال یادو کی ناراضگی اور سیٹوں کی تقسیم اور اتحادیوں کے ساتھ تنازع کے سوال پر اکھلیش یادو نے کہا کہ زیادہ تر بات چیت ہوئی ہے۔ ٹکٹ رضامندی سے دیے جائیں گے۔ کہیں کوئی جھگڑا نہیں ہے۔
انہوں نے نوجوانوں کو روزگار دینے اور 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی کے معاملے کو سماج وادی پارٹی کے منشور میں شامل کرنے کی بھی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس محکمے میں ملازمت کا مسئلہ ہے اور بھرتی سے وابستہ لوگوں نے ہمیں میمورنڈم دیا ہے، ان تمام معاملات کو منشور میں شامل کیا جائے گا۔
پریس کانفرنس میں کئی جماعتوں نے حمایت کا اعلان کیا۔ جے بھارت پارٹی، آر پی آئی (امبیڈکر) سمیت مختلف پارٹیوں نے سماجوادی پارٹی کی حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو پہلے سے معلوم تھا، تب ہی ڈیجیٹل انتخابی مہم چلائی جا رہی ہے۔ ہم تیزی سے ڈیجیٹل پروموشن بھی کر رہے ہیں۔